- کراچی: ہوٹل پر بیٹھے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
- کراچی ائیرپورٹ پر 19 کروڑ مالیت کا 9.5 کلو زیور اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اقوام متحدہ مبصر نے اسرائیل کو جنگی جرم کا مرتکب قرار دے دیا
- قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی کیا ہوگی؟ سلیکشن کمیٹی نے لب کشائی کردی
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 900 روپے کمی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
متنازعہ انٹرویو پر محمد حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے متنازعہ انٹرویو دینے پر محمد حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
پی سی بی کی جانب سے آل راؤنڈر کو آئی سی سی بولنگ ایکشن قوانین پر تنقید کی بناءپر جاری کیے گئے نوٹس کا جواب 7 روز میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محمد حفیظ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے آئی سی سی کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایک انسانی آنکھ کیسے محض ایک ڈگری کے فرق کو دیکھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ آئی سی سی کے قانون پر عملدرآمد کا دہرا معیار ہے، قانون پر طاقت، تعلقات اور نرم گوشہ اثر انداز ہوتے ہیں۔ انہوں نے بطور بیٹسمین کارکردگی کئی بیٹسمینوں سے بہتر ہونے کے باوجود ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل نہ کئے جانے پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔