- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
کردوں کے زیر قبضہ شہر میں امن لانے کیلیے امریکا اور ترکی میں اتفاق
امریکا اور ترکی نے کرد باغیوں کے زیر قبضہ شہر منبج میں امن و استحکام کے لیے ایک ’روڈ میپ‘ پر اتفاق کرلیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ترکی کے وزیر خارجہ جاوش مولود اوگلو کے درمیان ملاقات ہوئی جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان کردوں کے زیر قبضہ شہر منبج میں قیام امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے طویل گفتگو ہوئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک روڈ میپ پر بھی اتفاق کرلیا گیا۔
امریکا اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے درمین ملاقات کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ شام کے شمالی شہر منبج میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک روڈ میپ کا خاکہ متعین کرلیا گیا ہے جب کہ اس اہم معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے ترکی کے وزیر خارجہ آئندہ ماہ 4 جون کو واشنگٹن کا دورہ بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ شام کے شمالی شہر میں کرد شدت پسندوں کی موجودگی کے باعث امریکا اور ترکی کے درمیان تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ منبج پر کرد جماعت پیپلز پروٹیکشن یونٹس کا قبضہ ہے جب کہ امریکا بھی داعش کے خلاف جنگ کرنے میں مصروف ہے جس میں اسے کردوں کی حمایت حاصل ہے۔ امریکا اور کردوں کے اس اتحاد پر ترک نالاں تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔