- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
مزید15برآمدی مصنوعات پر ڈیوٹی ڈرابیک دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے لوکل ٹیکسز اینڈ لیویز ڈرابیک آرڈر 2018کے تحت فٹ بال اور دیگر کھیلوں کی مصنوعات، لیدر گارمنٹس، سرجیکل مصنوعات، میڈیکل آلات، الیکٹرونک فین، آٹو پارٹس اینڈ اسسریز اور فرنیچر سمیت 15مختلف برآمدی اشیا کو مختلف ریٹس پر ڈیوٹی ڈرابیک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو حاصل دستاویز کے مطابق لوکل ٹیکسز اینڈ لیویز ڈرا بیک آرڈر 2018کے تحت شپمنٹ کے لیے یکم جولائی 2018سے 30جون 2021 تک ڈرابیک فراہم کیے جائیں گے، اس ڈرا بیک آرڈر کی شرائط کے تحت 50فیصد ڈرابیک اشیا کی ایکسپورٹ میں اضافے کی شرط کے بغیر جاری کیے جائیں گے جبکہ باقی 50فیصد ڈرابیک اس وقت جاری کیے جائیں گے جب برآمد کنندہ جاری مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برآمدات میں 50فیصد اضافہ کرے گا۔
ڈرابیک ریٹ کا تعین برآمد کنندہ کی سالانہ کارکردگی کی بنیاد پرکیا جائے گااور برآمد کنند ہ کے کیش فلو میں بہتری کے لیے ڈرابیک کی ادائیگی جولائی سے دسمبر تک کی کارکر دگی کی بنیاد پر ہی کر دی جائے گی تاہم اس کے لیے اس برآمد کنندہ کی جانب سے بینک گارنٹی بھی دی جائے گی کہ اگر برآمد کنندہ کی برآمدات طے شدہ دائرہ کار سے کم ہوئی اور وہ اس ڈرابیک کا اہل نہ ہوا تو برآمد کنندہ زائد رقم واپس کرنے کا پابند ہو گا۔
غیر روایتی منڈیوں افریقہ، آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ، لاطینی امریکا میں برآمدات کرنے والے برآمدکنندگان کوکلیمز جمع کرانے پر اضافی 2فیصد ڈرابیک کی اجازت ہو گی، یہ ڈیوٹی ڈرا بیک 15 مختلف برآمدی اشیا پر دی جائے گی جس میں فٹبال اور دیگر کھیلوں کی مصنوعات پر 3 فیصد، لیدر گارمنٹس پر 4 فیصد، دیگر چمڑے سے تیار شدہ اشیا پر3 فیصد، گلوز، فٹ ویئر، سرجیکل مصنوعات و میڈیکل آلات،کٹلری، الیکٹرونک فین، ٹرانسپورٹ آلات،آٹو پارٹس اینڈ اسسریز، الیکٹریکل مشینری، فرنیچر،اسٹیشنری پر 3فیصد جبکہ پھل و سبزیوں4فیصد اور ،گوشت و پولٹری پر4فیصد ڈرابیک دیا جائے گا۔
برآمدات کو شپمنٹ روانگی کی تاریخ سے شمار کیا جائے گا، ڈرابیک کلیمز صرف ان برآمدات کے لیے قابل قبول ہوں گے جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فارن ایکسچینج رولز کے مطابق ہوں گے، جو برآمد کنندہ ڈرابیک حاصل کر رہا ہو گا چاہے وہ اکیلا مالک، پارٹنر شپ یا کمپنی ہو اس کا این ٹی این نمبر لا زمی جبکہ ایسوسی ایشن آف چیمبر آف کامرس کا ممبر ہو جو ڈی جی ٹی او کے ساتھ رجسٹر ڈ ہو، کامرس ڈویژن کی جانب سے ایکسپورٹرز کو اپنے مقامی سیلز ، اکاؤنٹس اور برآمدات کی تفصیلات مانگنے پر ایکسپورٹر اعداد و شمار جمع کرائے گا۔
کلیمز جمع کرانے کا طریقہ کار اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور کامرس ڈویژن کی مشاورت کے بعد سرکلر کے ذریعے جاری کیا جائے گا، برآمد کنندہ کلیمز منظور شدہ ڈیلر کو فارم پر جمع کرائے گا، ڈیلر 2 ہفتوں میں کلیمز کی اسکروٹنی کرے گا اور اس کے بعد اسٹیٹ بینک میں کلیمز جمع کرائے گا، اسٹیٹ بینک اسکروٹنی کے بعد 30دن کے اندر منظور شدہ ڈیلر کو رقم جاری کر ے گا، ڈیلر 24 گھنٹے کے اندر کلیم کی رقم برآمد کنندہ کو دے گا، کوئی ایکسپورٹر، ڈیلر یا کوئی شخص اگر اس آرڈر کے خلاف جائے گا تو اسے امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ 1950کے تحت سزادی جائے گی، 31مارچ کلیمز جمع کرانے کی آخری تاریخ ہو گی اس کے بعد کوئی کلیم منظور نہیں کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔