- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
گمشدہ شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پرجواب طلب
کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد انور باجوہ کی سربراہی میںدو رکنی بینچ نے شہری کی گمشدگی کے خلاف دائر درخواست پر وزارت داخلہ، ڈی جی آئی ایس آئی،ڈی جی ایم آئی،آئی جی سندھ،ایس ایس پی ایسٹ اور اسی ایچ او فیروزآباد سمیت دیگر کو 30اگست کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
سید عبدالوحید ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں عمر علی صدیقی نے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار کا بھائی فائق صدیقی مقامی ٹریکر کمپنی میں پروگرام منیجر کے عہدے پر فائز ہے،10اگست کووہ معمول کے مطابق دفتر گیا تاہم دوپہر کو سادہ لباس والے اہلکاروں نے اس سے ملاقات کی اور بعد ازاں اپنے ہمراہ لے گئے،اسے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے وزارت دفاع اور پاک فوج کو ہدایت کی ہے کہ جاسوسی کے الزام میں زیر حراست فقیرمحمد اور اللہ وسایو کو 13ستمبر کو عدالت میں پیش کرنیکا حکم دیا ہے، جمعرات کو سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے نورنازآغاایڈووکیٹ جبکہ سرکار کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید عاشق رضا، وزارت دفاع کی جانب سے جج ایڈووکیٹ جنرل لیفٹیننٹ کرنل عارف پیش ہوئے۔
انھوں نے بتایا کہ فقیر محمد اور اللہ وسایو جاسوسی کے الزام میں زیر حراست ہیں اور ایم آئی ان سے تحقیقات کررہی ہے، تحقیقات مکمل ہوجانے کے بعد ان کے خلا ف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائیگا، نور ناز آغا ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ یہ دونوں شہری انتہائی غریب ہیں ان میں سے ایک ہاری اور دوسرا چپڑاسی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔