- ٹی 20 کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کیلیے قومی ٹیم لندن سے امریکا پہنچ گئی
- سی پی این ای کے سالانہ انتخابات، ارشاد احمد صدر، اعجاز الحق سیکریٹری جنرل منتخب
- وزیراعظم کا بیان غلط قرار، پیٹرول کی قیمت میں صرف 4 روپے 74 پیسے کی کمی
- ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کے حصول میں شارٹ فال کا سامنا
- رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 233 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، رپورٹ
- یورپ کی جانب سے پاکستان پرعائد سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ نہ ہوسکا
- وزیراعظم کا دورہ چین؛ ہماری دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے، چینی وزارت خارجہ
- جرمنی؛ اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
- انسداد دہشت گردی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو 28 جون کو پیش کرنے کا حکم
- عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
- آئندہ کوئی بھی پوسٹ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی، علی محمد خان
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے الزام میں 3 افراد گرفتار
- لاہور میں اسلحے کے زور پر بکرے چھیننے والے ملزمان گرفتار
- بھارت میں قیامت خیز گرمی؛ ہیٹ اسٹروک سے 19 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
- کراچی؛ گرمی کی لہر جاری، ہفتے کو پارہ 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے
- فلیونائیڈ سے بھرپور غذائیں ذیا بیطس کے خطرات کم کرتی ہیں، تحقیق
- شادی کے 12 دن بعد پتا چلا کہ بیوی مرد ہے؛ شوہرتھانے پہنچ گیا
- لکڑی سے بنا ماحول دوست سیٹلائٹ ستمبر میں لانچ کیا جائے گا
- ایل پی جی کی قیمت میں مزید کمی
بدین میں آلودہ پانی کی فراہمی ، وبائی امراض پھوٹ پڑے
بدین: بدین میں مضر صحت پانی کے استعمال سے گیسٹرو اور ہیضہ کی بیماریاں پھیل گئیں، سول اسپتال میں سہولتوں کے فقدان کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بدین، تلہار اور دیگر شہروں میں آلودہ پانی اور مضر صحت اشیاء خور و نوش کے استعمال سے گیسٹرو، ہیضہ، گلے کی بیماریوں سمیت دیگر بیماریوں میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے، روزانہ 20 سے 30 مریضوں کو سول اسپتال بدین اور تعلقہ اسپتال تلہار لایا جا رہا ہے، تاہم اسپتالوں میں علاج معالجے کے مناسب انتظامات نہ ہونے اور ادویہ کی عدم فراہمی کے باعث دور دراز کے علاقوں سے آنیوالے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صاحب حیثیت لوگ نجی اسپتالوں سے علاج کروا رہے ہیں۔
تاہم غریب افراد سرکاری اسپتال جانے پر ہی مجبور ہیں، لیکن سرکاری اسپتال میں نہ تو صفائی کے مناسب انتظامات ہیں اور نہ ہی علاج کی تمام تر سہولتیں میسر ہیں، اسپتال میں داخل مریض بچوں کے والدین شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال میں علاج معالجے کے کوئی مناسب انتظامات نہیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسپتالوں میں صحت کی بہتر سہولتوں کو یقینی بنایا جائے، تاکہ بچوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔