- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
بدین میں آلودہ پانی کی فراہمی ، وبائی امراض پھوٹ پڑے
بدین: بدین میں مضر صحت پانی کے استعمال سے گیسٹرو اور ہیضہ کی بیماریاں پھیل گئیں، سول اسپتال میں سہولتوں کے فقدان کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بدین، تلہار اور دیگر شہروں میں آلودہ پانی اور مضر صحت اشیاء خور و نوش کے استعمال سے گیسٹرو، ہیضہ، گلے کی بیماریوں سمیت دیگر بیماریوں میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے، روزانہ 20 سے 30 مریضوں کو سول اسپتال بدین اور تعلقہ اسپتال تلہار لایا جا رہا ہے، تاہم اسپتالوں میں علاج معالجے کے مناسب انتظامات نہ ہونے اور ادویہ کی عدم فراہمی کے باعث دور دراز کے علاقوں سے آنیوالے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صاحب حیثیت لوگ نجی اسپتالوں سے علاج کروا رہے ہیں۔
تاہم غریب افراد سرکاری اسپتال جانے پر ہی مجبور ہیں، لیکن سرکاری اسپتال میں نہ تو صفائی کے مناسب انتظامات ہیں اور نہ ہی علاج کی تمام تر سہولتیں میسر ہیں، اسپتال میں داخل مریض بچوں کے والدین شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال میں علاج معالجے کے کوئی مناسب انتظامات نہیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسپتالوں میں صحت کی بہتر سہولتوں کو یقینی بنایا جائے، تاکہ بچوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔