رستم پاکستان دنگل کی تاریخ میں تبدیلی

محمد یوسف انجم  جمعرات 22 نومبر 2018
رستم پاکستان دنگل کے فاتح پہلوان کو پانچ لاکھ روپے انعام کے ساتھ گرز بھی پیش کیا جائے گا فوٹو: فائل

رستم پاکستان دنگل کے فاتح پہلوان کو پانچ لاکھ روپے انعام کے ساتھ گرز بھی پیش کیا جائے گا فوٹو: فائل

 لاہور: ریسلنگ فیڈریشن نے سات سال بعد ہونے والے رستم پاکستان دنگل کی تاریخ میں معمولی تبدیلی کردی ہے۔

رستم پاکستان دنگل کے کوارٹر فائنل کے لیے پہلے 16 دسمبر کا دن طے کیا گیا تھا تاہم 16 دسمبر کو سانحہ سقوط ڈھاکہ اور ڈی پی ایس پشاور اسکول حملہ کے دن کی وجہ سے دو دن پہلے مقابلے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے پروگرام کے مطابق اب 14 دسمبر کو بہاولپور میں کوارٹر فائِنلز ہوں گے۔ دسمبر میں ہی سیمی فائنلز ملتان یا فیصل آباد میں شیڈول کیے جارہے ہیں جب کہ فائنل پنجاب اسٹیڈیم لاہور میں رکھا گیا ہے۔

رستم پاکستان دنگل کے فاتح پہلوان کو پانچ لاکھ روپے انعام کے ساتھ گرز بھی پیش کیا جائے گا۔ فائنل میں شکست کھانے والے پہلوان کو اڑھائی لاکھ، تیسری پوزیشن پر آنے والے کو ڈیڑھ لاکھ جب کہ چوتھی پوزیشن پانے والے پہلوان کے حصے میں ایک لاکھ روپے کی انعامی رقم آئے گی۔

سیکرٹری ریسلنگ فیڈریشن ارشد ستار نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ جدید دور میں ریسلنگ کےمقابلے میٹ پر ہورہے ہیں لیکن فن پہلوانی میں دیسی کشتی کا اپنا ایک اہم مقام ہے، مٹی پر ہونے والے ان مقابلوں کے فروغ کے لیے ایک بار پھر رستم پاکستان کا سلسلہ شروع کررہے ہیں، اس حوالے سے ٹرائلز کے ذریعے آٹھ بہترین پہلوانوں محمد انعام بٹ، حامد خان، عمیر ڈیرے والا، صدیق مٹر پہلوان، باسط ماڑا، طیب رضا، اعجاز جٹ اور شہزاد ویچار کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے۔ اب ان 8 پہلوانوں کے درمیان 14 دسمبر کو کوارٹر فائنل مرحلہ ہوگا، اس کے بعد سیمی فائنلز اور فائنل ہوں گے۔

ارشد ستار کے مطابق سات برس پہلے عثمان مجید پہلوان رستم پاکستان بنے تھے، جس کے بعد یہ سلسلہ رک گیا تھا۔ اب ہم نے ہر دوسال بعد باقاعدگی سے یہ مقابلے کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔