- بابر رضوان کی جوڑی نے کوہلی، گیل بھی پیچھے چھوڑ دیا
- لاہور ہائیکورٹ کا تشدد، اموات، عصمت دری کے مقدمات ایف آئی اے کو منتقل کرنیکا حکم
- 2 جون سے کراچی میں گرمی کی شدت کم ہونے کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل قومی ٹیم کیلئے بڑا دھچکا
- راولپنڈی؛ رینجرز کیڈٹ کالج کے 3 طلباء کو لوٹ لیا گیا
- بابر کی کپتانی! ٹی20 ورلڈکپ 2022 کے بعد پاکستان صرف ایک سیریز جیت سکا
- اسلام آباد؛ پی ٹی آئی کو روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت مل گئی
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں؛ 13ججز پر مشتمل سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل
- خود کو جاننا اتنا مشکل کیوں؟
- وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے پر وفاق سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ میگا ایونٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم آج امریکا روانہ ہوگی
- حکومت سندھ افسران کیلیے نئی اور مہنگی گاڑیاں خریدے گی
- فنش لائبریری کو 84 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
- دفاتر کی عمارتیں گاڑیوں سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں، تحقیق
- امریکی ویزا پھر مسترد ہونے پرلامی چینی ورلڈکپ سے باہر! مداحوں کا احتجاج
- آئی ایم ایف حفظات کے باوجود پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات کا امکان
- اسٹیل انڈسٹری مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوشش ضروری ہے، وزیر خزانہ
- آئندہ بجٹ میں 1500 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
- پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بھاشا ڈیم کیلیے قرض کے حصول میں رکاوٹ
پاکستان کی سوچ مثبت ہے لیکن بھارت اپنی سوچ نہیں بدل رہا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دو ایٹمی قوتوں کی حامل ریاستیں جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتیں، پاکستان کی سوچ مثبت ہے بھارت کو بھی اپنی سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں بھارتی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور امن ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، پہلےہی دن کہا تھا کہ بھارت ایک قدم بڑھائے ہم دوقدم بڑھائیں گے، پاکستان ،بھارت کے درمیان مسائل عوام میں نہیں حکومتوں میں ہیں، کرتار پور راہداری کھلنے سے سکھ برادری خوش ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈالرز کی کمی کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی آئی
عمران کا کہنا تھا کہ فرانس اور جرمنی میں تجارت کھلنے سے وہاں کےعوام کی زندگی بہتر ہوئی، یورپی یونین میں شامل ہونے کے بعد ان تمام ممالک میں معیارِ زندگی بلند ہوا، برصغیر میں بھی اس طرح سے عوام کا معیار زندگی بہتر کیا جاسکتا ہے۔ میرا ایمان ہے دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں، مسئلہ کشمیر بھی حل کیا جا سکتا ہے، مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان حل طلب تنازع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کرتے رہیں گے کہ مذاکرات سے مسائل حل کریں، دو ایٹمی قوتوں کی حامل ریاستیں جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتیں، پاکستان کی سوچ مثبت ہے بھارت کو بھی اپنی سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: کشمیری اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا، امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا رہا ہے، امریکا کا الزام تھا کہ افغانستان میں جنگ اس لیے نہیں جیت سکے کہ پاکستان سےعسکریت پسند آتےہیں، ہم اس الزام کو مسترد کرتے ہیں اور پاک افغان سرحد پر باڑ لگارہے ہیں تاکہ آئندہ کوئی جواز پیدا نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے مفاد میں بھی نہیں ہے کہ کسی ملک کے خلاف ہماری سرزمین استعمال ہو، اب ہم پاکستان میں کسی مسلح گروہ کو آپریٹ نہیں کرنے دیں گے، خطےمیں کسی بھی قسم کی دہشت گردی پاکستان کےمفاد میں نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔