- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- دنیا کا سب سے چھوٹا فنگر فِش سینڈویچ
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش جاری
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
سپریم کورٹ میں آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ طلب
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ طلب کرلی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیر توانائی عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمر ایوب صاحب ادائیگیوں کا معاملہ دیکھا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ کس طرح سے معاہدے ہوئے، یکطرفہ معاہدے آئی پی پیز کے ساتھ ہوئے، غریب لوگوں سے پیسے اکٹھا کر کے ان کو دیے ہیں، بجلی پیدا کریں یا نہ کریں ادائیگیاں ہونی ہیں۔
وزیر توانائی عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ ادائیگی کے لیے ساورن گارنٹی دی گئی، کیپسٹی اور انرجی ادائیگیاں ہوئی ہیں، بجلی گھروں سے سرکار بجلی خریدتی ہے، گرمیوں میں تمام بجلی گھروں کو چلانا پڑتا ہے، سردیوں میں بجلی کی طلب کم ہو جاتی ہے، معاہدے کے تحت سرکار پہلے سستی بجلی خریدتی ہے، سرد موسم میں جن بجلی گھروں سے بجلی نہیں لیتے انہیں کیپسٹی پیمنٹ کرتے ہیں۔
چیف جسٹس سے استفسار کیا کہ کیپسٹی پیمنٹ میں سرکار نے کتنا پیسہ ادا کیا، جس پر عمر ایوب نے کہا کہ نجی تھرمل بجلی گھروں سے 46 فیصد بجلی حاصل ہوتی ہے، ہائیڈل بجلی کی صلاحیت سردیوں میں کم ہو جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ دی جائے، عدالت نے کہا کہ کیا آئی پی پیز کے معاہدے ملکی مفاد اور قانونی ہیں آئی پی پیز سے کتنی بجلی پیدا ہو تی ہے، عدالت نے آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔ عدالت نے آئی پی پیز سے متعلق عدالتی ایوارڈز کی تفصیل بھی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔