- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ
- کراچی؛ کار سوار شہری نے موٹر سائیکل سوار کو ڈاکو سمجھ کر گولی مار دی
- توقع ہے امریکی حکام پاکستانی کھلاڑیوں، شہریوں کو سیکورٹی فراہم کریں گے، دفترخارجہ
- وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 2709ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
- بابر رضوان کی جوڑی نے کوہلی، گیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
- لاہور ہائیکورٹ کا تشدد، اموات، عصمت دری کے مقدمات ایف آئی اے کو منتقل کرنیکا حکم
- 2 جون سے کراچی میں گرمی کی شدت کم ہونے کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل قومی ٹیم کیلئے بڑا دھچکا
- راولپنڈی؛ رینجرز کیڈٹ کالج کے 3 طلباء کو لوٹ لیا گیا
- ٹی20 ورلڈکپ 2022 کے بعد پاکستان صرف ایک سیریز جیت سکا
- اسلام آباد؛ پی ٹی آئی کو روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت مل گئی
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں؛ 13ججز پر مشتمل سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل
- خود کو جاننا اتنا مشکل کیوں؟
- وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے پر وفاق سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ میگا ایونٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم آج امریکا روانہ
- حکومت سندھ افسران کیلیے نئی اور مہنگی گاڑیاں خریدے گی
- فنش لائبریری کو 84 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
- دفاتر کی عمارتیں گاڑیوں سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں، تحقیق
- امریکی ویزا پھر مسترد ہونے پرلامی چینی ورلڈکپ سے باہر! مداحوں کا احتجاج
خدشہ ہے لوگوں کا اداروں سے اعتماد ہی نہ اٹھ جائے، سندھ ہائیکورٹ
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیس میں ریمارکس دیے کہ خدشہ ہے لوگوں کا اداروں سے اعتماد ہی نہ اٹھ جائے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو 60 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
دو لاپتہ بیٹوں کی والدہ حسن بانو نے کمرہ عدالت میں آہ وبکا اور فریاد کرتے ہوئے کہا کہ حنیف اور سہیل کئی ماہ سے لاپتا ہیں، فریاد سنانے کی جگہ صرف عدالت ہے اس کے علاوہ کہاں جائیں، بہت تکلیف میں ہوں، ماں کے دل پر کیا گزرتی ہے کوئی نہیں جانتا، عدالت سے استدعا ہے کہ بیٹے بازیاب کرائے جائیں۔
لاپتا شہریوں کی عدم بازیابی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی اگر لاپتا افراد کا سراغ نہیں لگا سکتی تو سیشن کیوں کرتی ہے؟۔
عدالت نے ریماکس دیئے خدشہ ہے لوگوں کا اداروں سے اعتماد ہی نا اٹھ جائے۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا کہ لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں، پولیس اور دیگر اداروں کی غفلت اور لاپرواہی برداشت سے باہر ہوتی جارہی ہے۔
عدالت نے تمام اداروں کو مشترکہ کوششیں کرکے لاپتا افراد کو بازیاب کراکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق نئی درخواستوں پر محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔