- امریکا نے بنگلادیش کیخلاف ٹی 20 سیریز میں برتری حاصل کرلی
- تجاوزات آپریشن، اسلام آباد میں تحریک انصاف کا مرکزی سیکرٹریٹ سیل، عامر مغل گرفتار
- داسو حملے میں جاں بحق چینی شہریوں کے لواحقین کیلیے 71 کروڑ سے زائد معاوضے کا اعلان
- قومی ہاکی ٹیم کو ویزے جاری، ہالینڈ کیلئے ٹکٹس بک کرادیے گئے
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی مشہد میں سپردخاک، تدفین میں لاکھوں افراد کی شرکت
- پنجاب میں روٹی کی قیمت میں مزید کمی کا اعلان
- بلوچستان ہائیکورٹ میں عمران خان کیخلاف سنگین غداری کی درخواست خارج
- ہتک عزت قانون میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی، اسے واپس بھیج سکتا ہوں، گورنر پنجاب
- کراچی سے بھارتی خفیہ ادارے را کے مزید دو تربیت یافتہ ایجنٹ گرفتار
- کراچی کی مویشی منڈی میں 30 ہزار سے زائد مویشی پہنچ گئے
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان مزید ایک روز تاخیر
- متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی
- راولپنڈی؛ کم سن طالبہ سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا وین ڈرائیور گرفتار
- عدالتی رپورٹنگ پر پیمرا کی پابندی کا حکم ہائیکورٹس میں چلینج، لاہور میں درخواست سماعت کیلیے مقرر
- ہم نے کشکول توڑ دیا ہے، قومیں محنت ولگن سے ترقی کرتی ہیں، وزیراعظم
- اسلام آباد سے اسکردو جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز حادثے سےبال بال بچ گئی
- آسٹریلوی والی بال ٹیم تین میچوں کی سیریز کیلیے پاکستان آئے گی
- انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 17 پیسے کی کمی
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 51 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ
- وزیراعظم شہباز شریف 4 تا 7جون چین کا دورہ کریں گے
آئی ایم ایف قرضہ، ٹیکس نیٹ بڑھانے اور پھنسے واجبات کی ریکوری تیز کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے پاکستان سے قرضہ کے نئے پروگرام کو حتمی شکل دینے کیلیے رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے اقتصادی اعدادوشمار طلب کرلیے ہیں جو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر آئندہ ہفتے دورہ امریکا کے دوران پیش کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کے ساتھ سائیڈ لائن میٹنگز میں وزیر خزانہ اسد عمر ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلیے 260 ارب روپے کی اضافی ٹیکس وصولیوں سیمت دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے ۔اس حکمت عملی کے تحت آڈٹ میں پھنسے کیسوں سے ریکوری، ٹیکس دہندگان کے ذمہ واجب الادا پرانے واجبات کی ریکوری، نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ود ہولڈنگ کا آڈٹ سخت کیا جائیگا اور ود ہولڈنگ ایجنٹس سے ٹیکس ریونیو کے بقایات جات کے ساتھ ساتھ ماہانہ و سہہ ماہی کے ود ہولڈنگ ٹیکس کی بروقت ریکوری کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ اسی طرح ہر آر ٹی او اور ایل ٹی یوکی طرف سے اپنی اپنی حدود میں ٹیکس نیٹ سے باہر ایک ایک سو امیر لوگوں کو نوٹس جاری کیے جارہے ہیں۔
اسی طرح غیر ظاہر شْدہ آف شور اثاثہ جات رکھنے والے اور بیرون ملک بینک اکاؤنٹس رکھنے والے جن لوگوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے ان سے بھی ریکوری کو تیز کیا جائیگا۔
علاوہ ازیں ٹیکس تنازعات کے کیسوں کو اے ڈی آر سی اور آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں تیز کی جائیں گی اور اس مد میں پھنسا ہوا ریونیو بھی اکٹھا کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس کیلئے اے ڈی آر سی کے نظر ثانی شْدہ رولز جلد جاری کردیے جائیں گے ۔
اس کے علاوہ دیر سے گوشوارے جمع کروانے کی بنیاد پر پہلے سے آڈٹ کیلیے منتخب ہونیوالے لوگوں میں سے جن پانچ لاکھ سے زائد لوگوں نے اضافی ریونیو کے ساتھ نظر ثانی شْدہ گوشوارے جمع نہیں کروائے اب چونکہ میعاد ختم ہوچکی ہے لہٰذا انکے خلاف بھی کاروائی کا عمل تیز کیا جائیگا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔