- ٹی 20 ورلڈ کپ؛ پاکستان کا آئرلینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- عید کے دوران گوشت کا زیادہ استعمال صحت کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے، ماہرین
- سندھ میں تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور کلینکس پر بھی 15 فیصد سیلزٹیکس عائد
- لاہورایئرپورٹ کے اطراف عید کے ایام میں دفعہ144 نافذ کرنے کی درخواست
- وزیراعظم کی ترک صدر سے گفتگو، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون مضبوط کرنے کا اعادہ
- پاکستانی خاتون عازم حج نے میدان عرفات میں بچے کو جنم دیدیا
- ’کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں‘ کہنے پر اروندھتی رائے پر دہشتگردی کا مقدمہ
- جونیئرز انٹرنیشنل اسکواش؛ ماہ نور علی نے ٹائٹل جیت لیا
- کراچی میں پولیس اہلکاروں نے ایک اور پان کی دکان لوٹ لی
- ملک کے بیشتر علاقوں میں عید کے دوسرے روز بارش کی پیشگوئی
- سوا لاکھ کا جانور ذبح کرنے کے قصائی نے 40 ہزار مانگ لیے
- چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر
- ڈرون کیمروں کی سول ایوی ایشن میں رجسٹریشن لازمی قرار
- سعودی عرب؛ غیرقانونی طور پر حج کرانے کے الزام میں 25 افراد گرفتار
- دنیا میں کہاں ٹیکس لگانے سے مہنگائی میں کمی ہوتی ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
- "کھلاڑیوں کو نہیں، قوم کو ڈنر دیں" مداح ناراض
- کراچی میں عید کے تینوں دن موسم گرم رہنے کا امکان
- لاہور میں بکرے چوری کی واردات کے دوران فائرنگ سے چور ہلاک
- سانگھڑ میں وڈیرے کے ظلم کا شکار اونٹ کراچی منتقل، مصنوعی ٹانگ لگانے کا فیصلہ
- اسرائیلی فوج کے تشدد اور پابندیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ تکبیرات سے گونج اُٹھی
عدالتی رپورٹنگ پر پیمرا کی پابندی کا حکم ہائیکورٹس میں چلینج، لاہور میں درخواست سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد / لاہور: اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی اور پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ نے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کو سماعت کیلیے مقرر کرلیا۔
صحافیوں کی دونوں ایسوسی ایشنز نے مشترکہ درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ پیمرا کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح ہے لہٰذا عدالت پابندی کے حوالے سے 21 مئی کو جاری کیا گیا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دی جائے اور حتمی فیصلے تک نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
پیمرا نوٹی فکیشن کے خلاف درخواست میں سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر فیاض محمود اور پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدر عقیل افضل نے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے خلاف بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست آزاد کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ درخواست گزار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ رپورٹرز کی نمائندہ تنظیمیں ہیں، پیمرا نے 21 مئی کو ترمیمی نوٹی فکیشن کے ذریعے عدالتی رپورٹنگ سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کا نوٹی فکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔
پیمرا کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کے نوٹی فکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے اور درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پیمرا کا نوٹی فکیشن غیرآئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے اور مقدمے کے حتمی فیصلے تک پیمرا کا نوٹی فکیشن معطل کردیا جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں ثمرہ ملک ایڈوکیٹ نے پیمرا کے نوٹی فکیشن کو چلینج کرتے ہوئے درخواست دائر کی جس کو عدالت نے سماعت کیلیے مقرر کرلیا ہے۔ رجسٹرار ہائیکورٹ کے مطابق درخواست پر جمعے کو جسٹس عابد شیخ عزیز سماعت کریں گے۔
درخواست میں پیمرا ، وفاقی حکومت اور سیکرٹری انفارمیشن کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹفکیشن غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، یہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پیمرا کا نوٹیفکیشن کلعدم قرار دے اور حتمی فیصلے تک حکم نامے کو منسوخ کردے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔