- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- کارکردگی نہ دکھانے والے ججز کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
دو سر والے ایک اور کچھوے کی دریافت
جنوبی کیرولائنا: دنیا میں عجیب و غریب مخلوقات کی کوئی کمی نہیں اور آئے دن ایسے واقعات منظرِ عام پر آتے رہتے ہیں کہ جب کوئی عجیب الخلقت جانور دریافت کیا گیا ہو۔ یہ بھی ایسا ہی ایک واقعہ ہے جب امریکی ریاست ساؤتھ کیرولائنا کے ساحل پر سمندری کچھووں کےلیے بنائی گئی ایک محفوظ پناہ گاہ (ہیچری) میں کچھوے کے ایک انڈے سے دو سر والا، ننھا منا کچھوا برآمد ہوا۔
وہاں ڈیوٹی پر تعینات کنزرویشن آفیسر جیمی ڈیوڈسن نے فوری طور پر اس نوزائیدہ کچھوے کی تصویریں کھینچ لیں اور انہیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرادیا، جہاں سے وہ وائرل ہوگئیں۔
جیمی ڈیوڈسن نے اپنی فیس بُک پوسٹ میں لکھا:
’’جب ہم کچھووں کی محفوظ پناہ گاہوں کا جائزہ لیتے ہیں تو اکثر ہمیں وہاں عجیب و غریب چیزیں نظر آتی ہیں۔ کل مجھے یہ دو سر والا نوزائیدہ کچھوا ملا۔ میری یادداشت کے مطابق، پندرہ سال میں (دو سر والا کچھوا ملنے کا) یہ دوسرا موقعہ ہے۔ یہ زندہ اور صحت مند تھا لیکن اپنے خول کی عجیب و غریب ساخت کی وجہ سے رینگنے کے قابل نہیں تھا۔ اسے سمندر میں چھوڑ دیا گیا۔ (کیونکہ) سمندری کچھووں کے بارے میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف نیچرل ریسورسز کے وضع کردہ قوانین کی رُو سے ہمیں صرف ان کچھووں اور ان کی پناہ گاہوں کی حفاظت کرنے کی اجازت ہے لیکن ہمیں ان کچھووں کو اپنے پاس رکھنے اور پالنے کی بالکل بھی اجازت نہیں۔ اب یہ ننھا کچھوا اپنے بہن بھائیوں کی طرح سمندر میں آزاد ہے، جیسا کہ کروڑوں سال سے ہوتا آیا ہے۔ سفر بخیر اور نیک تمنائیں منفرد دوست!‘‘
کیا یہ ننھا منا کچھوا، کھلے سمندر میں بپھری ہوئی موجوں میں زندہ رہ پائے گا؟ ماہرین کے مطابق اس کے امکانات بہت ہی کم ہیں، لیکن کیا پتا کہ یہ اس قابل ہوجائے اور کچھ عرصے بعد مکمل بالغ ہو کر اسی ساحل پر واپس لوٹ آئے جہاں سے یہ پہلی بار سمندر میں اُترا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔