- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ویرات کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے، شاہد آفریدی
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
امریکی صدارتی امیدوار اورسینیٹ کمیٹی کشمیریوں کے حق میں بول پڑے
واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار الزبتھ وارن اور امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی سرکار کے غیر آئینی اقدامات اور کرفیو ختم کر کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
موجودہ سینیٹر اور 2020 میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار الزبتھ وارن سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کشمیریوں کے حق میں بول پڑیں، اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان گہرے سیاسی تعلقات ہیں اور دونوں جمہوری اقدار کے حامل ممالک ہیں اس لیے میں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے، کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کے خاتمے اور ان کے رائے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔
The US-India partnership has always been rooted in our shared democratic values. I'm concerned about recent events in Kashmir, including a continued communications blackout and other restrictions. The rights of the people of Kashmir must be respected.https://t.co/K7JDmAjQg7
— Elizabeth Warren (@ewarren) October 5, 2019
دوسری جانب امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کی اپیل 2020 کے سالانہ غیر ملکی تخصیصی ایکٹ میں شامل کرلی ہے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم کرنے، مواصلات اور انٹرنیٹ سروس بحال کرنے اور اسیر رہنماؤں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دن سے مسلسل نافذ کرفیو کو 63 دن بیت گئے ہیں، لاکھوں کشمیری لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ بنیادی انسانی حقوق معطل ہیں اور گھر گھر چھاپوں کے دوران بچوں کو تک کو حراست میں لیا جا رہا ہے اس کے باوجود بہادر و دلیر کشمیری اپنے حقوق کے لیے قابض فوج کے سامنے احتجاج کیلیے سڑکوں پر نکل آتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔