مقبوضہ وادی میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اکتوبر 2019
قابض فوج کے انسانیت سوز مظالم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو:فائل

قابض فوج کے انسانیت سوز مظالم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو:فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کھدائی کے دوران2ہزار 700اجتماعی قبروں کا انکشاف ہواہے۔

انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کورٹ اور کشمیر میں عدالتِ انصاف(آئی پی ٹی کے) نامی این جی او کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شمال میں 55دیہات میں کھدائی کے دوران2ہزار 700اجتماعی قبروں کا انکشاف ہواہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت مذاکرات کریں۔

ترجمان اقوام متحدہ کے مطابق گوتریس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 60روز گزر گئے ہیں اور مقبوضہ وادی میں اسی لاکھ لوگ قید ہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔

علاوہ ازیں امریکا کے شہر لاس اینجلس میں امریکی مسلمان شہریوں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ریلی اور مظاہرے بھی کیے گئے۔

بھارت میں بھی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیاجس میں بھارتی وزیر جتندرا سنگھ بھی شریک تھے، اس دوران بائیں بازو کی تنظیموں کے طلبا کے گروپوں اور ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس سے وابستہ اکھیل بھارتیہ ودیارتھیہ پریشدکے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی، طلبا نے یونیورسٹی کنونشن سینٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ’’کشمیر ہے کشمیریوں کا ،ہندوستان کی جاگیرنہیں‘‘جیسے نعرے بلند کیے ۔

معروف جریدے دی اکنامسٹ‘‘نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کی حکومت نے وادی کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی بندش سے بھارتی ریلوے کو دوکروڑسے زائد کا نقصان ہوا اور کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔