- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
- عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیدیا لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شبلی فراز
- آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی
- پی سی بی میڈیکل کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل عہدے سے مستعفی
- لندن کے پہلے مسلم میئر کو اسلاموفوبیا اور نفرت آمیز رویے کا سامنا
- اگر عمران خان جنگ ہار گیا تو پاکستان افریقا کا کوئی ملک بن جائے گا، فواد چوہدری
- پاکستان کسی غیر ملکی قوت کو اڈے فراہم نہیں کرے گا، دفتر خارجہ
- وفاق اور سندھ ملکر منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں، شرجیل میمن
- ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی، 17.3 فیصد ہوگئی
- اسامہ، زمان ڈراپ کیوں ہوئے؟ سابق کرکٹر نے سلیکشن کمیٹی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- سندھ حکومت کا سرکاری جامعات میں خلافِ ضابطہ تمام الاؤنسز روکنے کا حکم
بے چین اور بوڑھے ٹرمپ ہمیں اشتعال دلا رہے ہیں، شمالی کوریا
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے امریکی صدر کو بوڑھا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بے چین اور بے صبرے ٹرمپ متنازع بیانات دیکر ہمیں اشتعال دلانے کی کوشش رہے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان لفظی گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے، صدر ٹرمپ نے جدید اور خطرناک میزائل کے تجربات اور کم جونگ ان کی جانب سے آئندہ ہونے والے صدارتی الیکشن میں مداخلت کی کوشش پر شمالی کوریا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تو شمالی کوریا کے حکام بھی خاموش نہ رہ سکے۔
امریکا سے مذاکرات کرنے والی شمالی کوریا کی ٹیم کے سربراہ کم یونگ کول نے صدر ٹرمپ کو دماغ سے عاری بے پروا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے بیان میں جھنجھلاہٹ سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اب وہ بوڑھے ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے سفیر برائے امریکا کم سونگ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا سے مذاکرات میں جوہری ہتھیاروں کی تلفی کا نکتہ حذف ہوچکا ہے اور اب ہمیں امریکا کے ساتھ طویل وقتی مذاکرات کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہی ہے جس میں امریکا کا واحد مقصد مزید وقت حاصل کرنا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں، ویتنام میں ہونے والی دوسری ملاقات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی تھی جس کے بعد شمالی کوریا نے میزائل تجربات کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ ان تجربات سے دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ تلخی پیدا ہوگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔