- عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کروائے، سعودی عرب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کا شیڈول جاری
- 2000 سے زائد جگسا پزل اکٹھا کرنے کا ریکارڈ
- کیریبیئنز آج بھی سوئنگ کے سلطان ’وسیم اکرم‘ کے سحر میں مبتلا
- سبزی خوروں کی غذاؤں اور بہتر صحت کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گوگل کا اینڈرائیڈ صارفین کیلئے سیکیورٹی فیچر متعارف کرانے کا اعلان
- روہت شرما پاکستانی مداح کے پیغامات پر مسرور
- کوچ بابر کو توقعات کے بوجھ سے آزاد کرائیں گے
- گرمی کی شدت میں اضافہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے اوقات تبدیل
- ٹی20 ورلڈکپ، شعیب ملک نے ٹیم سے بلند توقعات وابستہ کرلیں
- کراچی کے علاوہ لاہور، ملتان کی ٹمبرمارکیٹ بھی احتجاجاً بند کرنیکا اعلان
- 10ماہ میں تجارتی خسارے میں 16.55 فیصد کمی ریکارڈ
- موقف پر کھڑاہوں، گردن کٹوادوں گا، پیچھے نہیں ہٹوں گا، فیصل واوڈا
- پاکستان میں زراعت، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، اسحق ڈار
- پاکستان کا چین کے توانائی قرضوں کی تجدید پر غور، تجاویز تیار
- ڈیوٹی، ٹیکسز ادائیگی پر 248 موبائل ڈیوائسز ان بلاک
- دلِ مردہ دل نہیں ہے۔۔۔۔۔ !
- حجِ بیت اﷲ کی شرائط، فضیلت و برکات
- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
سندھ حکومت کا سرکاری جامعات میں خلافِ ضابطہ تمام الاؤنسز روکنے کا حکم
کراچی: حکومت سندھ نے صوبے کی تمام سرکاری جامعات کے ملازمین کو مختلف عنوانات سے دیے جانے والے غیر منظور شدہ اور خلاف ضابطہ الاؤنسز فوری طور پر روکنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
یہ احکامات سندھ کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے تمام سرکاری جامعات کو جمعرات کی دوپہر ہدایت نامہ بھی موصول ہوگیا ہے۔
اندرون سندھ کی ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ غیر قانونی/خلاف ضابطہ اور غیر منظور شدہ الاؤنسز جامعات میں بدترین مالی خسارے کا سبب بن رہے ہیں، لہذا سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی اپنی سینڈیکیٹ کا خصوصی اجلاس بلاکر اس پر زمینی حقائق کی موجودگی میں عقلی بنیادوں پر فیصلہ کریں جب کہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے تناظر میں ان تمام معاملات پر نگاہ رکھتے ہوئے اپنی رپورٹ بھی پیش کریں۔
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے جاری خط میں جن الاؤنسز کو خلاف ضابطہ یا غیر منظور شدہ قرار دیا گیا ہے ان میں 16 عنوانات سے دیے جانے والے الاؤنسز شامل ہیں، جس میں اردلی orderly الاؤنس، لیو انکیشمنٹ، عید گریٹنگ، ڈائریکٹر شپ/چیئرپرسن شپ ، کمپیوٹر الاؤنس، ڈین شپ الاؤنس، ٹیکنیکل الاؤنسز، ، ٹیچنگ الاؤنس، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، بیسک میڈیکل اسٹڈیز الاؤنس، ٹیلی فون اٹینڈنٹ الاؤنس، کُک الاؤنس، سکیورٹی گارڈ اور سینی ٹیشن الاؤنس سمیت دیگر شامل ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وائس چانسلرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس سلسلے میں آئندہ کوئی بھی فیصلہ متعلقہ یونیورسٹی کی مالی صورتحال کو ملحوظ خاطر رکھ کر کریں کیوں کہ اس قسم کے الاؤنسز جامعات پر اربوں روپے کے مالی بوجھ کا سبب بن رہے ہیں اور جامعات میں مالی مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ خط ایک ایسے وقت پر جاری کیا گیا ہے جب جامعہ کراچی کے ملازمین کئی روز سے قلم چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔ یونیورسٹی کے سبزہ زار میں جمع ہوتے ہیں اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔ جمعرات کو بھی اس احتجاج میں سپلا کے رہنما اور ایک سیاسی شخصیت بھی شریک ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔