- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
کابینہ اجلاس میں گیس کے نرخ مزید بڑھانے کی تجویز
اسلام آباد: حکومت گیس کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کرنے کی تیاریاں کررہی ہے، اس کے لیے جواز گیس سیکٹر کے گردشی قرضے کو بنایا جارہا ہے جو 181 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے کیوں کہ گیس کے مقررہ اوسط نرخوں اور قابل اطلاق اوسط قیمت فروخت کے درمیانی خلا کی وجہ سے گردشی قرضہ 181 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے گیس کے نرخوں میں کسی بھی اضافے سے پہلے عوام الناس کو ذہنی طور پر تیار کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم زیرصدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں گیس سیکٹر میں گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے وفاقی کابینہ کو گیس کی قیمت فروخت پر نظرثانی اور ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے بریف کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔