- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
کراچی میں آئی جی کا حکم مذاق بن گیا، شہریوں کی گرفتاریاں جاری
کراچی: آئی جی سندھ مشتاق مہر کی واضح ہدایت کے باوجود پولیس کی جانب سے شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق لگائے گئے لاک ڈاؤن کے چوتھے روز مجموعمی طور پر 937 افراد کو خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر کے 281 مقدمات درج کرلیے ، مذکورہ اعداد و شمار کراچی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ گرفتاریاں گزشتہ روز جمعرات کی دوپہر 12 بجے تک کی ہیں ایک جانب کراچی پولیس لاک ڈاؤن کی خلاف پر شہریوں کو گرفتار کر رہی ہے تو دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق مہر نے کورونا وائرس کے حوالے سے ڈیوٹی دینے والے پولیس افسران و جوانوں کو اپنے خصوصی پیغام میں کہا تھا کہ وہ عام شہریوں کو گرفتار کرنے کے بجائے درپیش آفت سے آگاہ کر کے شائستگی سے انتباہ کے ساتھ جانے دیں تاہم پولیس نے آئی جی سندھ کی ہدایات کو نظر انداز کر کے گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔
پولیس اہلکار شہریوں سے بدتمیزی سے پیش آنے لگے
دوسری جانب شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران ناگن چورنگی کے قریب تعینات کیے جانے والے اہلکار کی مخیر حضرات سے انتہائی ہتک آمیز رویے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں آئی جی مشتاق مہرکی جانب سے دی جانے والی ہدایات کی دھجیاں بکیھرتے ہوئے ایک پولیس اہلکار شہریوں سے اس لہجے میں بات کررہا ہے جیسے وہ کوئی کرمنل ہو اورگاڑی میںسوار افراد کو مارنے کی بھی دھمکیاں دے رہا ہے،مذکورہ ہائی روف گاڑی میں سوار مخیر حضرات راشن بانٹنے کیلیے جا رہے تھے،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کے حوالے سے شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اب بھی پولیس کو مزید تربیت کی ضرورت ہے کہ شہریوں سے کس لہجے میں بات کرنا ہے،محکمہ پولیس کے سربراہ آئی جی سندھ مشتاق مہر کا واضح پیغام ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں پولیس عوام دوست اور ہمدرد کے طور پر سامنے آئے نہ کہ عوام میں پولیس کا ناپسندیدہ و بے رحم تاثر قائم ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔