- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
چینی اسکینڈل تحقیقاتی کمیشن میں طلبی، وزیر اعلی سندھ کا پیش ہونے سے انکار
اسلام آباد: چینی بحران پر تحقیقاتی کمیشن نے وزیرا علیٰ سندھ کو طلب کرلیا ہے تاہم ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے اپنے خط میں اس اقدام کو کمیشن کے دائرۂ اختیار سے باہر قرار دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو چینی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے طلب کیا تاہم انہوں نے کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔ سندھ کے ایڈوکیٹ جنرل نے ڈی جی ایف آئی واجد ضیا کے نام خط میں لکھا ہے کہ ٹی او آرز کے تحت کمیشن وزیرا اعلیٰ کو طلب نہیں کرسکتا۔ خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعلی سندھ کی طلبی کی درخواست کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے سیکشن 3 کی منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چینی اسکینڈل؛ وزیراعلیٰ پنجاب تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش
چینی بحران پر قائم انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے 11 مئی کو وزیراعلی سندھ کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو 13 مئی کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی درخواست کی گئی تھی ۔ خط میں کہا گیا تھا کہ شوگر ملز کو 2017-18 میں دی گئی اضافی ایکسپورٹ سبسڈی سے متعلق وزیراعلی سندھ سے سوالات پوچھے جائیں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کمیشن کے سامنے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کمیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کروا چکے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ٹوئٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر اسد عمر کے کمیشن میں پیش ہونے کو قانون کے احترام کی مثال قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات عملی طور پر ثابت ہو گئی کہ نئے پاکستان میں قانون افراد کے تابع نہیں بلکہ افراد قانون کے تابع ہیں ۔ خود احتسابی کی ایسی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزیر اسد عمر نے چینی کمیشن کے رو برو پیش ہوکر قانون کے احترام کی ایک مثال قائم کی۔یہ بات عملی طور پر ثابت ہو گئی کہ نئے پاکستان میں قانون افراد کے تابع نہیں بلکہ افراد قانون کے تابع ہیں ۔ خود احتسابی کی ایسی مثال ماضی میں نہیں ملتی ۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) May 13, 2020
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں تحقیقاتی اداروں کی بے توقیری کی گئی۔مغلیہ جاہ و جلال کے ساتھ پیشیاں ہوتیں تھیں۔اندر سوالوں کا جواب دینے کی بجائے باہر آکر تحقیقاتی اِداروں پرہی سوال کھڑے کر دئیے جاتے۔کیونکہ یہ قانون کا احترام اپنی سہولت کے مطابق کرتے ہیں۔احتساب جمہورت کا بنیادی جزو ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔