- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، وزیرخارجہ
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج کے مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن جاری ہیں اور بھارت دلی کے واقعات بھی دنیا سے چھپا نہیں سکا، بھارت آج بنگالیوں کو دیمک سے تشبیہہ دیتا ہے، دنیا بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی کو دیکھ رہی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ کونسا ملک ہے جو آج بھارتی اقدامات سے مطمعن ہے، ہمسایہ ممالک کو بھی بھارت کی ہندوتوا سوچ پر تشویش ہے، کشمیر کی تقسیم کے بھارتی اقدام کو کسی نے تسلیم نہیں کیا ہے، توقع تھی کہ کورونا وبا کے بعد بھارت کے رویے میں تبدیلی آئے گی، بھارت عمران خان یا مجھے سری نگر آنے کی دعوت دے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، دیکھ لیتے ہیں کشمیری ہماری بات پر کس حد تک توجہ دیتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت 7 مرتبہ سلامتی کونسل کا رکن رہ چکا ہے، سلامتی کونسل کی رکنییت کا ایک باقائدہ طریقہ کار ہے، اگر بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کوئی تسلیم نہیں کرتا، میرے خطوط سلامتی کونسل کے ریکارڈ کا حصہ ہیں، جتنا کشمیری آج بھارتی سرکار سے متنفر ہیں اتنا ماضی میں سات دھائیوں میں بھی نہیں رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔