- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
وہ وقت دور نہیں جب سائلین موبائل سے کیسز دائر کر سکیں گے، جسٹس مشیر عالم
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب سائلین موبائل سے کیسز دائر کر سکیں گے۔
کورونا وائرس کے باعث عدالتی نظام کو درپیش مسائل پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم نے ماسک کے تناظر میں کہا کہ کورونا نے یقینا ہم سب کی زندگی بدل دی ہے، مقدمات کا بروقت فیصلہ نہ ہونے اور التوا کے باعث ججز کو بھی بعض اوقات منہ چھپانا پڑجاتا ہے، میری بیگم بھی نقاب کرتی ہیں۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہمارا نظام انصاف اچھا نہیں ہے، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق 128 ممالک میں سے پاکستان 120 نمبر پر تھا، ورلڈ بینک کی رپورٹ میں ایز آف بزنس میں 190 ممالک میں سے پاکستان 156ویں نمبر پر ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے سندھ ہائیکورٹ میں آٹومیشن کی کوشش کی، وکلا نے اسے اپنا دشمن سمجھا اور احتجاج شروع کر دیا، میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تھا میرے خلاف بھی احتجاج ہوا، مجبوراً ہمیں ضلعی سطح پر آٹومیشن سسٹم ختم کرنا پڑا،
حکومت سے فنڈز کی بات کی تو انکار کر دیا گیا، ہم فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں آٹومیشن سسٹم کی تنصیب کر رہے ہیں۔
جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ اگر بار یہ سمجھتی ہے کہ آٹومیشن ان کی پریکٹس میں رکاوٹ ہے تو اس سے مشکلات بڑھیں گی، اب سندھ ہائیکورٹ میں جعلی کیسز نہیں ا سکتے کیوں کہ موکلین کی ذاتی حیثیت میں پیشی ضروری ہے، سپریم کورٹ بار آٹومیشن کے قوانین بنائے، اس معاملے پر گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو بھی شامل کیا ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی ای کورٹس کے لیے کافی کام کیا ہے، اس وقت ہمیں فنڈز کی شدید کمی کا سامنا ہے، ہم بگ ڈیٹا بینک اور نیشنل ڈیٹا بینک کی ضرورت ہے، وہ وقت دور نہیں جب سائلین موبائل سے کیسز دائر کر سکیں گے اور پھر ہمیں منہ چھپانے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔