- فیصل آباد میں شوہر نے دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
- لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خراسانی گروپ کا کارندہ گرفتار
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
ماسک پہننے سے کورونا سے متاثرہونے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوجاتا ہے!
کیلیفورنیا: اگر آپ سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماسک باقاعدگی سے پہن رہے ہیں تو آپ کو کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
یونیوررسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کے ماہر ڈین بلومبرگ کہتے ہیں کہ جو لوگ ماسک کی اہمیت کو نہیں مانتے، درحقیقت وہ سائنسی ثبوت کو جھٹلارہے ہیں، اگر کوئی اس پر یقین نہ رکھے تو یہ عین ایسا ہی ہے کہ وہ زمین کی کشش ثقل کا انکار کررہا ہے۔ ڈین کے مطابق اس بات کے کئی ثبوت مل چکے ہیں کہ ماسک پہننا بہت ضروری ہیں اور اس کے بہت فوائد سامنے آئے ہیں۔
دوسری جانب اسی جامعہ میں کیمیکل انجینئرنگ کے پروفیسر نے ایک ویڈیو میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے متاثر ہونے کے تمام عمل کو بیان کیا ہے۔ ان کا بھی اصرار ہے کہ ماسک پہننا کورونا سے بچاؤ کا ایک بنیادی عمل ہے اور اس پر ضرور عمل ہونا چاہیے۔
ان دونوں ماہرین کا اصرار ہے کہ کورونا پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ وہ باریک قطرے ہیں جو کھانسنے یا چھینکنے کی صورت میں منہ یا ناک سے خارج ہوتے ہیں، یہ بہت باریک ہوتے ہیں لیکن اچھا ماسک ان قطروں کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
ان دونوں سائنس دانوں نے تجربہ گاہوں میں بعض تجربات بھی کیے ہیں اور بتایا ہے کہ اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کورونا وائرس ہوا میں گھومتے رہتے ہیں لیکن کچھ وقت کے لیے، اسی بنا پر ماسک کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے، اسی لیے گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک ضرور پہنا جائے۔ دوسری صورت میں گھر یا کسی دفتر میں ہیں تو تازہ ہوا اور دھوپ کے لیے کھڑکیاں ضرور کھول لیں۔
دونوں ماہرین کے مطابق کسی بھی تنگ جگہ جانے سے گریز کریں جہاں بھیڑ ہو اور لوگ بات کررہے ہوں، جتنی بلند آواز میں اب بولیں گے آبی قطرے اتنی ہی تیزی اور مقدار میں خارج ہوں گے، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ ہم دور بیٹھے شخص کے عطر اور پرفیوم کو سونگھ سکتے ہیں جس کی وجہ آبی بخارات ہی ہوتے ہیں، عین ایسے قطروں میں وائرس بند ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔