- 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت، بشریٰ بی بی کا عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار
- ملک بھر میں یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنانے کی سہولت دینے کا فیصلہ
- بجلی کے نرخ بڑھانے کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل
- وزیراعظم سے چینی وفد کی ملاقات، کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر اظہار دلچسپی
- پاکستان اپنی سالمیت، علاقائی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے ، دفتر خارجہ
- ’’یہ کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں ورلڈکپ جیتیں گے؟ انشااللہ اس مرتبہ کرکے دیکھائیں گے‘‘
- عرب لیگ کا فلسطین میں اقوام متحدہ کی امن افواج کی تعیناتی کا مطالبہ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی؛ عالمی عدالت انصاف میں سماعت دوبارہ شروع
- جلد پاکستان آئیں گے! کوہلی کی ٹیلیفونک کال کی ویڈیو وائرل
- کراچی سے کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر گرفتار، امریکی ساختہ بم برآمد
- زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال
- وقت دور نہیں جب پولیس پر لگے دھبے ہم دھوئیں گے اور لوگ سکون سے سوئیں گے، مریم نواز
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ
- فیصل واوڈا پریس کانفرنس ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کا حکمنامہ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ جے شاہ نے اپنی ٹاپ 4 ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- جناح ہاؤس حملہ کیس؛ یاسمین راشد، عمر چیمہ کی ضمانت منظور
- مہندی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ماموں زاد بہن قتل
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کو حتمی شکل دیدی گئی
- کرکٹ آسٹریلیا کا احسن اقدام، پاکستانی شائقین کیلئے فین زون بنانے کا اعلان
حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
لندن: برطانوی عدالت میں پولیس افسر محمد عادل نے واٹس اپ پر حماس کی حمایت پر مشتمل پیغام شیئر کرنے کا اعتراف کرلیا جس پر انھیں 4 جون کو قید کی سزا سنائی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 1500 کے قریب اسرائیلی مارے گئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بناکر غزہ لایا گیا تھا۔
جس پر برطانوی پولیس افسر محمد عادل نے واٹس اپ پر حماس کی حمایت کا میسیج ایک ہزار سے زائد لوگوں کو شیئر کیا تھا کہ ’آج فلسطینی عوام کے لیے اٹھنے، اپنی صفیں درست کرنے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کا وقت ہے۔‘‘
عادل نے حماس جنگجوؤں کی تصاویر بھی شیئر کی تھیں جس پر دو پولیس افسران نے اپنے ڈپارٹمنٹ میں عادل کی شکایت کردی تھی۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں حماس کو دہشت گرد جماعت قرار دیکر پابندی عائد کی جا چکی ہے اور حماس کی حمایت اور ترویج قابل گرفت جرم ہے۔
پولیس نے عادل کو دہشت گردی ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا تھا اور آج عدالت میں محمد عادل نے حماس کی حمایت کا اعتراف کرلیا۔
جج نے محمد عادل کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اچھے کردار کے حامل ہیں لیکن یہ غلطی قابل گرفت جرم ہے۔ 4 جون کو آپ کو سزا سنائی جائے گی جو چند سال قید ہوسکتی ہے۔
عدالت نے فی الحال محمد عادل کو ضمانت پر رہا کردیا لیکن ان کی قسمت کا فیصلہ 4 جون کو ہوگا جب کہ وہ نوکری سے بھی معطل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔