- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون ایوان میں پیش کردیا
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
گجر نالے کے اطراف تجاوزات کیخلاف آج ہونیوالا آپریشن موخر
کراچی: حکومت سندھ نے کراچی میں حالیہ بارشوں سے تباہی کے بعد شہر کے اہم ترین نالوں کو توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
شہر کے اہم ترین گجر نالے کے اطراف قائم گھروں اور بلڈنگوں میں رہائش پذیر مکینوں کو خالی کرانے کے لیے آج بدھ کی صبح 7بجے تک مہلت دی گئی تھی تاہم رابطہ کرنے پر ضلعی انتظامیہ وسطی کے اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر تصدیق کی اور بتایا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے کراچی میں بہت تباہی ہوئی ہے، اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ کراچی کی اہم ندیوں اور نالوں کے اطراف غیرقانونی طور پر آبادیاں قائم ہیں جس کی وجہ سے ان ندیوں اور نالوں کی چوڑائی کم ہوگئی ہے اور برسات کی وجہ سے ندیاں اور نالے اوور فلو ہوجاتے ہیں پانی کی نکا سی نہیں ہوپاتی۔ اس وجہ سے حالیہ بارشوں سے بڑی تباہی ہوئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے اب ندیوں اور نالوں کے اطراف قائم آبادیوں کو مرحلہ وار مسمار کا فیصلہ کیا ہے۔اس لیے گجر نالے کے اطراف قائم آبادیوں کو آپریشن کرکے مسمار کیا جائے گا۔
اعلیٰ افسر نے بتایا کہ پہلے نالے کے دونوں اطراف 100 فٹ تک حدود میں قائم گھروں اور بلڈنگوں کو خالی کراکے مسمار کیا جائے گا۔ ان کو مسمار کرنے کے بعد گجر نالے کو چوڑا کیا جائے گا اوراطراف میں دونوں طرف حفاظتی پشتے اور لنک روڈ قائم کیے جائیں گے۔ اس کام کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گجر نالے کے دونوں اطراف بڑی آبادی ہے۔ منگل کو نماز عشاء سے قبل پنجاب کالونی اور ایف سی ایریا کی مقامی مساجد سے اعلان کیے گئے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گجر نالے کے اطراف 200 فٹ تک کی حدود میں آنے والے گھروں بلڈنگوں اوردیگر میں قائم پذیر افراد کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے مکانات اور گھروں کو بدھ کی صبح تک خالی کردیں بصورت ان کو مسمار کردیا جائے گا۔
دریں اثنا گجر نالے کے اطراف مکانات توڑنے کے اعلانات کے بعد مکین سڑکوں پر نکل آئے،مظاہرین نے ناظم آباد نمبر 4 کی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا ،مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود، لیاقت آباد سے ناظم آباد آنے اور جانے والی سڑک پر ٹریفک مکمل طور پر بند کردی گئی۔
دریں اثنا پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما محمد وقار نے نے مظاہرے میں اعلان کیا کہ ڈی سی وسطی نے یہ کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ان آبادیوں میں انسدادتجاویزات آپریشن کو موخر کردیا ہے ڈی سی سینٹرل سے میٹنگ کے بعد اس معاملے پر آئندہ کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔کسی گھر کو توڑا نہیں جائے گا۔اس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔