- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
خطرناک سائیڈ ایفیکٹ سامنے آنے پر کورونا ویکسین ٹرائل آخری مرحلے میں بند
کورونا ویکسین کی آزمائش کے دوران ایک رضا کار میں خطرناک سائیڈ ایفیکٹس سامنے آنے پر دوا ساز کمپنی نے مزید ٹرائل روک دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کی کورونا ویکسین ’’ AZ1222 ‘‘ کا رضاکاروں پر ٹرائل جاری تھا کہ اس آزمائش کے دوران کے ایک شخص میں شدید مضر اثرات نظر آئے ہیں جس پر کمپنی نے فوری طور پر کورونا ویکسین ٹرائل کو بند کردیا ہے۔
دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں جاری ٹرائل کے دوران ایک رضاکار میں ایسی پُراسرار بیماری سامنے آئی ہے جس کی وضاحت کرنا فی الوقت مشکل ہے۔ اس حوالے سے طبی ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔
آکسفورڈ اور آسٹرازینیکا کے اشتراک سے تیار ہونے والی یہ ویکسین آزمائش کے دو مرحلے کامیابی سے طے کرچکی ہے اور تیسرے مرحلے کا آغاز کچھ ہفتے قبل ہی ہوا تھا۔ ٹرائل کے بحال ہونے کا انحصار رضاکار کی بیماری کی وجوہات اور نوعیت سامنے آنے پر ہے۔
یہ خبر پڑھیں : چین نے کورونا ویکسین کی رونمائی کردی
واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورصتی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کی ویکسین ’’ AZ1222 ‘‘ کی طبی جانچ برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں آخری مراحل میں تھی جس میں 30 ہزار رضاکاروں نے حصہ لیا اور اسے اب تک کورونا کی سب سے مؤثر ویکسین کے طور پر لیا جا رہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔