- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
جین تھراپی سے نابیناپن دور کرنے میں اہم کامیابی
واشنگٹن: جین تھراپی اور پروٹٰین تھراپی سے مکمل طور پر نابینا چوہوں میں بینائی کی بحالی کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اس تجربے سے انسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔
امریکہ میں واقع نیشنل آئی انسٹی ٹیوٹ نے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر ایم سی او ون اوپسن نامی پروٹین کو مکمل نابینا چوہوں کے ریٹینا پر موجود بائی پولر خلیات پر چسپاں کیا ہے۔ اس کی تفصیلات نیچر جین تھراپی میں شائع ہوئی ہیں جس میں MCO1 اوپسن نامی پروٹین کو بایوانجینیئرنگ سے بنایا گیا تھا۔
نابینا چوہوں میں روشنی کا احساس بالکل نہ تھا۔ جب ان کا علاج کیا گیا تو اس کے بعد بہت حد تک بصارت لوٹ آئی اور ریٹینا کے افعال بحال ہوئے۔ ان چوہوں کی بصارت کے کئی ٹیسٹ کئے گئے اور وہ ان پر پورا اترے۔ ان ٹٰیسٹ میں حرکت کرتی اشیا کا اندازہ لگانا، بھول بھلیوں میں سے باہر نکلنا اور دیگر اہم معیاری ٹیسٹ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اوسپن ایسے پروٹین ہوتے ہیں جو بصارتی عمل کے لیے دیگر خلیات کو سگنل بھیجتے ہیں۔ صحتمند افراد میں یہ سلاخ نما اور تکونے فوٹوریسپٹر کی صورت میں موجود ہوتے ہیں۔ روشنی پڑنے کی صورت میں یہ پھڑکتے ہیں اور ایسے ہی سگنل، ریٹینا کے دیگر نیورون (عصبیوں) تک بھیجتے ہیں۔ پھر وہاں سے یہ دماغ میں جاکر روشنی کا احساس پیدا کرتے ہیں۔
نابیناپن لانے والے دو امراض، یعنی ایچ ریلیٹڈ میکیولر ڈی جنریشن ( اے ایم ڈی) اور ریٹینائٹس پگمینٹوسا میں آنکھ میں روشنی وصول کرنے والے فوٹوریسپٹر متاثر ہوتے ہیں۔ تحقیق میں شامل مرکزی سائنسداں ڈاکٹر سمریندرا موہانتی نےکہا کہ فوٹوریسپٹر کے آخری کناروں پر بائی پولر خلیات پائے جاتے ہیں۔ ان خلیات میں ایم سی او ون آپسن جین کو ان خلیات میں ڈالا گیا تو ناکارہ فوٹوریسپٹر بھی کام کرنے لگے۔
اس اہم کارنامے سے آپسن جین تھراپی کی راہ ہموار ہوئی ہے جس میں آنکھ کے اندر صرف ایک انجیکشن لگایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کئی اقسام کے نابیناپن کا شافی علاج بن سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہوں پر اس کے کوئی مضر اثرات نمودار نہیں ہوئے اور نہ ہی آنکھ میں کوئی اندونی سوزش یا خرابی پیدا ہوئی۔
سائنسداں اگلے برس اسے انسانوں پر آزمائیں گے لیکن ان کا خیال ہے کہ مریض اس طرح 20/60 بصارت کی بحال کرسکیں گے۔ 20/60 کو نظر کی دھندلاہٹ قرار دیا جاتا ہے جبکہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کو نارمل نظر کہا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔