- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
کورونا وائرس کی ویکسین پر امیر ممالک کی اجارہ داری تشویش ناک ہے، فواد چوہدری
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین پر امیر ممالک کی اجارہ داری تشویش ناک ہے، عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر عالمی ادارے اس بات کا نوٹس لیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا کہ کورونا وائرس کی ویکسین پر صرف امیر ممالک کی اجارہ داری تشویش ناک ہے، امیر ترین ممالک 500 ملین ویکسین کا آرڈر دے چکے ہیں۔
کرونا وائرس کی ویکسین پر صرف امیر ملکوں کی اجارہ داری تشویشناک ہے، پانچ امیر ترین ممالک 500 ملین ویکسین Dose کا آرڈر دےچکے ہیں اس کامطلب یہ ہے کہ ترقی پزیر ممالک کو ویکسین کی فراہمی کو کم از کم دو سال کا عرصہ درکار ہو گا، WHO اور دیگر عالمی اداروں کو اس صورتحال کا ادراک کرنا ہوگا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 10, 2020
انہوں نے کہا کہ اس کامطلب یہ ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کی فراہمی میں کم از کم 2 سال کا عرصہ درکار ہو گا، ڈبلیو ایچ او اور دیگر عالمی اداروں کو اس صورتحال کا ادراک کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔