- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
ریلوے، پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی ری اسٹرکچرنگ ہو گی، عشرت حسین
اسلام آباد: مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کی ری اسٹرکچرنگ ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اور مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے45 اداروں کے سربراہوں کی تقرریاں پہلی بار قوائد و ضوابط کے مطابق کی گئیں۔ انھوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاسابق حکومتیں اسٹیل مل، پی آئی اے ریلوے ،پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان سمیت دیگر ریاستی اداروں میں سیاسی بھرتیاں کر تی رہیں جس کے باعث ان کی کارکردگی بہتر نہ ہوسکی،اب ان کی ری اسٹرکچرنگ ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ ریلوے میں ریگولیٹر الگ کرنے کے ساتھ 5 کمپنیاں بنانے، اسٹیل مل پرائیویٹ سیکٹر کو لیز پر فراہم کرنے اور پی آئی اے کے نصف ملازمین کوہینڈ شیک دیکر گھروں میں بھجوایا جائے گا۔ ایف بی آر میں ٹیکس پیئر کے امور اور ریفنڈ کے بعد انکم ٹیکس امور کو آٹومیشن پر لانے کا منصوبہ ہے ۔گریڈ21، 22 کی ترقیوں کو اعلی اختیاراتی بورڈ کی جانب سے پہلی بارچیلنج نہیں کیا گیا۔نیاکاروباراورروزگارپیداکرنے کیلیے این او سی ،لائسنس اور سرٹیفکیٹس کاعمل آسان بنایا جارہا ہے۔
شبلی فراز نے کہا جب سے ہماری حکومت بنی ہے اس وقت سے اداروں کے ڈھانچے کو بہتر کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، ادارے جس مقصد کے لیے بنائے گئے ہیں۔
عشرت حسین نے کہاایف بی آر میں شفاف طریقہ متعارف کرایا ، ٹیکس ادا کرنے اور وصول کرنے والے جب آمنے سامنے آتے ہیں تو پیسے خزانے کی بجائے کہیں اور چلے جاتے ہیں جس پر ہم اس شعبے کو آٹو میشن پر لے جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔