- وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 2709ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
- بابر رضوان کی جوڑی نے کوہلی، گیل بھی پیچھے چھوڑ دیا
- لاہور ہائیکورٹ کا تشدد، اموات، عصمت دری کے مقدمات ایف آئی اے کو منتقل کرنیکا حکم
- 2 جون سے کراچی میں گرمی کی شدت کم ہونے کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل قومی ٹیم کیلئے بڑا دھچکا
- راولپنڈی؛ رینجرز کیڈٹ کالج کے 3 طلباء کو لوٹ لیا گیا
- بابر کی کپتانی! ٹی20 ورلڈکپ 2022 کے بعد پاکستان صرف ایک سیریز جیت سکا
- اسلام آباد؛ پی ٹی آئی کو روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت مل گئی
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں؛ 13ججز پر مشتمل سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل
- خود کو جاننا اتنا مشکل کیوں؟
- وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے پر وفاق سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ میگا ایونٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم آج امریکا روانہ ہوگی
- حکومت سندھ افسران کیلیے نئی اور مہنگی گاڑیاں خریدے گی
- فنش لائبریری کو 84 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
- دفاتر کی عمارتیں گاڑیوں سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں، تحقیق
- امریکی ویزا پھر مسترد ہونے پرلامی چینی ورلڈکپ سے باہر! مداحوں کا احتجاج
- آئی ایم ایف حفظات کے باوجود پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات کا امکان
- اسٹیل انڈسٹری مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوشش ضروری ہے، وزیر خزانہ
- آئندہ بجٹ میں 1500 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
فضل الرحمن کی پھر دعوت، اے این پی کا واپس نہ جانیکا فیصلہ
پشاور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو اتحاد میں واپسی کی دعوت کے باوجود اے این پی نے اپنے فیصلہ پر قائم رہتے ہوئے پی ڈی ایم میں واپس نہ جانے پر اتفاق کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے گزشتہ دنوں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اے این پی اور پیپلزپارٹی کو ایک مرتبہ پھر پی ڈی ایم میں واپس آنے کی دعوت دی تاہم اس سلسلے میں تاحال ان کی جانب سے اے این پی کی قیادت کے ساتھ کسی قسم کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوسکا ،اس بارے میں اے این پی کے مرکزی ترجمان زاہدخان نے ایکسپریس کوبتایا کہ اے این پی اور پیپلزپارٹی کے معاملات الگ ہیں۔
پیپلزپارٹی نے صرف پی ڈی ایم کے عہدوں سے استعفے دیئے ہیں اور وہ اتحاد کوچھوڑ کر باہر نہیں گئی جبکہ اے این پی تو پی ڈی ایم کو چھوڑ کر باہر آگئی ہے اور ہم نے جو بھی فیصلہ کیاہے وہ بڑی سوچ سمجھ اور مشاورت کے بعد کیا اس لیے ہماری واپسی کا کوئی امکان نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔