- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- ’’اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا‘‘
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
کرائسٹ چرچ سانحہ پر فلم میرے بجائے مسلم برادری پر مرکوز ہونی چاہیے، جسنڈرا آرڈن
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈرا آرڈن کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ سانحہ پر بننے والی فلم کا مرکز نیوزی لینڈ میں مسلم برادری کو ہوناچاہیے نہ کہ میری شخصیت۔
رپورٹس کے مطابق 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر ہونے والے حملے پر فلم بنانے کا اعلان کیا گیا جس کا نام ’They are us‘ رکھا گیا ہے، فلم میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈرا آرڈن کے پرتشدد واقعہ کے خلاف فوری ردعمل کو نہ صرف سراہا گیا ہے بلکہ اس کو ایک متاثر کن کہانی کے طور پر بیان کیا جائے گا تاہم جسنڈرا آرڈن کو فلم میں اپنی تعریف بالکل بھی پسند نہیں آئی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا اس فلم سے کوئی تعلق نہیں جب کہ ایک پریس کانفرنس میں جسنڈرا آرڈن نے کہا کہ کراسٹ چرچ واقعہ پر بننے والی فلم میری شخصیت کے بجائے مسلم برادری کے کردار پر مرکوز ہونی چاہیے، یہ واقعہ نہ صرف ملک کی تاریخ کے لیے برا تھا بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ اس برادری کے لیے تھا جو اس سے متاثر ہوئے۔
واضح رہے کہ 2 سال قبل نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ کی 2 مساجد النوراورلینوڈ میں فوجی وردی میں ملبوس 28 سالہ انتہا پسند آسٹریلوی سفید فام برینٹن ٹیرنٹ کی فائرنگ سے 49 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔