- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- نظام انصاف ٹھیک ہونے تک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا:فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
- خیبر پختونخوا: صوبائی وزراء اور مشیروں کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار
- فوج سے جلد مذاکرات ہوں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات ہوگی، شہریار آفریدی
- چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
- وزیراعظم کی ہدایت پر کرپشن میں ملوث ایف بی آر کے 13 اعلیٰ افسران عہدوں سے فارغ
- پتوکی کے دو بے گناہ نوجوان بھارت سے رہا ہوکر پاکستان پہنچ گئے
روسی حمایت یافتہ جنگجوؤں اور یوکرین فوج کے درمیان جھڑپ میں اہلکار ہلاک
کیف: روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند ملیشیا سے جھڑپ میں یوکرین کا ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین میں روس علیحدگی پسند مسلح جماعت کے ذریعے مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے جس پر روس کو عالمی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔
یوکرین کی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کے حمایت یافتہ جنگجوؤں نے گشت پر مامور اہلکاروں پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کردیا۔
روس سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد سے یوکرین کو اپنا حصہ قرار دیکر ایک حصے پر قبضہ بھی کرچکا ہے اور باقی ماندہ علاقے پر علیحدگی پسندوں کی مدد سے قابض ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : پابندیاں لگائیں توتعلقات منقطع کردیں گے،روس کی امریکا کودھمکی
یوکرین میں روس کی بڑھتی ہوئی مداخلت کو دیکھتے ہوئے مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو نے یوکرین کی مدد کا فیصلہ کیا اور سرحد پر فوجی تعینات کرنا شروع کردیئے۔
نیٹو کے اس اقدام پر روس کے صدر ویلادیمیر پوٹن نے شدید احتجاج کیا اور نیٹو سمیت عالمی قوتوں کو بھرپور جوابی وار کی دھمکی بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اس اہم معاملے پر امریکی اور روسی صدور کے درمیان ہونے والی آن لائن گفتگو بھی بے نتیجہ ثابت ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔