- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
روسی حمایت یافتہ جنگجوؤں اور یوکرین فوج کے درمیان جھڑپ میں اہلکار ہلاک
کیف: روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند ملیشیا سے جھڑپ میں یوکرین کا ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین میں روس علیحدگی پسند مسلح جماعت کے ذریعے مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے جس پر روس کو عالمی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔
یوکرین کی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کے حمایت یافتہ جنگجوؤں نے گشت پر مامور اہلکاروں پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کردیا۔
روس سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد سے یوکرین کو اپنا حصہ قرار دیکر ایک حصے پر قبضہ بھی کرچکا ہے اور باقی ماندہ علاقے پر علیحدگی پسندوں کی مدد سے قابض ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : پابندیاں لگائیں توتعلقات منقطع کردیں گے،روس کی امریکا کودھمکی
یوکرین میں روس کی بڑھتی ہوئی مداخلت کو دیکھتے ہوئے مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو نے یوکرین کی مدد کا فیصلہ کیا اور سرحد پر فوجی تعینات کرنا شروع کردیئے۔
نیٹو کے اس اقدام پر روس کے صدر ویلادیمیر پوٹن نے شدید احتجاج کیا اور نیٹو سمیت عالمی قوتوں کو بھرپور جوابی وار کی دھمکی بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اس اہم معاملے پر امریکی اور روسی صدور کے درمیان ہونے والی آن لائن گفتگو بھی بے نتیجہ ثابت ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔