- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- 93ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان ایشیا میں سب سے آگے ہوتا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
ہشت نگری: 28 سال سے کمرے میں بند معذور دوشیزہ بازیاب
پشاور: تھانہ ہشت نگری پولیس نے سرائے کمر چند میں کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ 28 سال سے کمرے میں بند معذور دوشیزہ کو بازیاب کرکے طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا۔
دوشیزہ کا کہنا تھاکہ والد نے اسے کمرے میں بند کردیا تھا اس نے 28 سال میں دھوپ نہیں دیکھی تاہم بعدازاں اس نے اپنا بیان تبدیل کردیا۔واقعات کے مطابق منگل کو تھانہ ہشتنگری پولیس کو اطلاع ملی کہ سرائے کمر چند کے علاقے میں اسماعیل نامی پھل فروش نے اپنی جواں سال معذور بیٹی شہناز کو گزشتہ28 سال سے کمرے میں محبوس کر رکھا ہے اور وہ اپنے گھر میں کسی کو آنے نہیں دیتا جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر کمرے میں چارپائی پر بندھی شہناز کو بازیاب کرالیا اس موقع پر شہناز نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے والد نے اسے کمرے میں بند رکھا ہے اورکبھی کبھار اس کے کپڑے تبدیل کرتا ہے اور اسے تشدد کانشانہ بناتاہے تاہم والد کے آنے پر اس نے بتایا کہ والد اس کا بہت خیال رکھتا ہے،بازیابی کے وقت شہناز کے کپڑے اور بدن گندگی سے بھرے ہوئے تھے اور وہ انتہائی مشکل میں تھی۔
بعدازاں پولیس نے شہناز کو طبی معائنے کیلیے لیڈی ریڈنگ اسپتال بھجوادیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے نفسیاتی امراض کے وارڈ میں منتقل کردیا،شہناز کے والد اسماعیل کا کہنا ہے کہ اپنی جان سے زیادہ اپنی بیٹی سے محبت کرتا ہوں اور اس کی خوشی کیلئے زندگی گزار رہا ہے وہ اپنی بیٹی پر ظلم کرنیکا سوچ بھی نہیں سکتا اس نے مزید بتایاکہ اس کا کسی کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ چلا آرہا ہے جنھوں نے اسے بدنام کرنے کیلیے ڈرامہ رچایاکہ میں نے اپنی بیٹی کو یرغمال بنا رکھا ہے اس کا کہناتھا کہ اس کی اہلیہ،3 بیٹیاں اور ایک بیٹا اس سے قبل فوت ہو چکے ہیں اور اب وہ اپنی اکلوتی بیٹی کیساتھ زندگی کے دن پورے کررہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔