- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
بلوچستان میں عالمی معیار کے اسکولوں کے قیام کے لیے ورکنگ پیپر تیار
کوئٹہ: بلوچستان میں دانش اسکول اور سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کے بلوچستان میں عالمی معیار کی درس گاہوں کی تعمیر کے منصوبے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے لیے ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔
بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے اس تاریخی منصوبے کے لیے صوبائی اسمبلی باضابطہ قانون سازی کرے گی، بلوچستان میں دانش اسکول اینڈ سینٹرز آف ایکسی لینس اتھارٹی قائم کی جائے گی، دانش اسکول اور سینٹرز آف ایکسی لینس کے ذریعے غریب بچوں کو جدید تعلیمی سہولیات دی جائیں گی جس کے تحت عالمی معیار کے اسکول، بہترین نصاب، آئی ٹی اور ٹیکنالوجی سے آراستہ لیبارٹریز بھی قائم کی جائیں گی۔
اتھارٹی کے سربراہ وزیراعلی بلوچستان ہوں گے جب کہ چیف سیکریٹری، تعلیم و خزانہ کے صوبائی سیکریٹری اور ایم ڈی اتھارٹی دیگر ارکان میں شامل ہوں گے۔ وفاقی حکومت کے نامزد کردہ کم ازکم تین نمائندے بھی اتھارٹی کے رکن ہوں گے۔ اتھارٹی صوبے بھر میں دانش اسکولوں اور سینٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے کام کرے گی۔
یہ اتھارٹی تعلیمی کورسز کی تیاری، وظائف کی تقسیم، امتحانات، نجی و سرکاری اور دیگر ذرائع سے فنڈز کے حصول کی ذمہ دار ہوگی۔ اتھارٹی کے تحت گورننگ باڈی بنائی جائے گی جس کی مدت دو سال ہوگی۔ گورننگ باڈی پانچ یا اس سے زائد ارکان پر مشتمل ہوگی۔ گورننگ باڈی دانش اسکولوں اور سینٹرز آف ایکسی لینس کے انتظامی و مالی امور چلائے گی۔
گورننگ باڈی کے ذریعے اسکولوں کے پرنسپلز اور دیگر عملہ تعینات کیا جائے گا۔ گورننگ باڈی کے ارکان رضاکارانہ بنیادوں پر کام کریں گے اور کوئی مالی فائدہ نہیں لیں گے۔
گورننگ باڈی شفاف انداز اور میرٹ پر داخلے یقینی بنائے گی۔ 20 فیصد نشستیں اُن طالب علموں کے لئے مخصوص ہوں گی جو فیس اور دیگر اخراجات ادا کرسکیں گے بقیہ تمام نشستوں پر داخلہ کم از کم اجرت 25 ہزار ماہانہ سے کم آمدن والے گھرانوں کے بچوں کو دیا جائے گا۔
والد اور والدہ دونوں سے یتیم بچے اور بیواﺅں کے بچے مفت تعلیم حاصل کریں گے۔ ناخواندہ والدین کے بچوں کو ان اسکولوں اور تعلیمی مراکز میں داخلہ دیاجائے گا۔ بچوں اور بچیوں دونوں کے لیے اسکولوں میں جدید انفرا اسٹرکچر، فرنیچر، آئی ٹی لیب اور دیگر سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
ان اسکولوں میں بہترین اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا، بورڈنگ کی سہولت بھی مہیا ہوگی، بورڈنگ میں بچوں کی بہترین کردار سازی کے لیے جامع نظام تیار کیا جائے گا۔ دانش اسکولوں اور سینٹرز آف ایکسی لینس میں ماہر سائیکالوجسٹ اور کیرئیر کونسلنگ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ کیرئیر کونسلنگ کے ذریعے بچوں کے تعلیمی معیار، مثبت رجحانات اور ترقی کے جذبے کو ابھارا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔