- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
- عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیدیا لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شبلی فراز
- آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی
- پی سی بی میڈیکل کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل عہدے سے مستعفی
- لندن کے پہلے مسلم میئر کو اسلاموفوبیا اور نفرت آمیز رویے کا سامنا
- اگر عمران خان جنگ ہار گیا تو پاکستان افریقا کا کوئی ملک بن جائے گا، فواد چوہدری
- پاکستان کسی غیر ملکی حکومت کو اڈے فراہم نہیں کرے گا، دفتر خارجہ
- وفاق اور سندھ ملکر منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں، شرجیل میمن
- ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی، 17.3 فیصد ہوگئی
- اسامہ، زمان ڈراپ کیوں ہوئے؟ سابق کرکٹر نے سلیکشن کمیٹی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- سندھ حکومت کا سرکاری جامعات میں خلافِ ضابطہ تمام الاؤنسز روکنے کا حکم
- کولمبیا کا اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان
- مخصوص نشستوں پر حلف؛ وزیراعلیٰ اور اسپیکر پخونخوا اسمبلی سے جواب طلب
- کراچی: ہوٹل پر بیٹھے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
بزرگوں کی سماعت میں کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف
واشنگٹن: جان ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جن بزرگ افراد میں سننے کی صلاحیت جتنی کم ہوتی ہے ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔ یعنی سماعت میں شدید کمی سے دماغی انحطاط کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر بزرگ افراد وقت پر مناسب آلہ سماعت (ہیئرنگ ایڈ) استعمال کریں تو ڈیمنشیا کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
اس ضمن میں 2400 بوڑھے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ طویل عرصے کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سننے کی صلاحیت میں کمی سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگراس مرحلے پر ثقلِ سماعت کا مناسب علاج کیا جائے تو ڈیمنشیا کے خطرے میں کمی ہوسکتی ہے۔ یہ تحقیق 10 جنوری کو امریکی جرنل آف میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔
جان ہاپکنز سے وابستہ محقق، ایلیسن ہوانگ کہتے ہیں کہ متاثرہ سماعت اور ڈیمنشیا کے درمیان مضبوط تعلق سامنے آیا ہے۔ صرف امریکا میں ہی 70 برس عمر کے دوتہائی افراد میں سننے کی حس خراب ہوجاتی ہے اور یوں دنیا بھر میں ہی کروڑوں بوڑھے افراد اس کیفیت کی شکار ہیں۔
اس ضمن میں 2011 سے جاری ایک اور تحقیق کا ڈٰیٹا بھی شامل کیا گیا ہے جس میں سفید فام، سیاہ فام اور 65 سے لے کر 90 برس تک کے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ بالخصوص 80 سال سے زائد والے 2413 افراد میں سننے کی کمی اور ڈیمنشیا کا خطرہ بالکل واضح تھا۔
یوں معلوم ہوا کہ اگر بزرگوں میں سننے کی صلاحیت میں درمیانے یا شدید درجے کی کمی ہو تو اچھی سماعت والوں کے مقابلے میں ان کے ڈیمنشیا کا خطرہ 61 فیصد زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ اب اگر انہیں آلہ سماعت لگادیا جائے تو یہ خطرہ 32 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
اسی بنا پرماہرین کہہ رہے کہ بزرگوں سننے کی کمی ہوجائے تو انہیں فوری طور پر آلہ سماعت لگایا جائے اور ان کا مناسب علاج بھی کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔