صدر کو پارکنگ فری بنانے کا منصوبہ ناکام، تجاوزات پھر قائم

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 17 اپريل 2014
انسداد تجاوزات کی مہم رشوت خور افسران کی وجہ سے ناکام ہوئی، دکاندار، ٹریفک پولیس کا کارروائی سے گریز، دکاندار گاڑیاں پارکنگ پلازہ میں کھڑی کرنے سے گریزاں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

انسداد تجاوزات کی مہم رشوت خور افسران کی وجہ سے ناکام ہوئی، دکاندار، ٹریفک پولیس کا کارروائی سے گریز، دکاندار گاڑیاں پارکنگ پلازہ میں کھڑی کرنے سے گریزاں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: شہر کے تجارتی مرکز صدر میں پولیس اور بلدیاتی اداروں کی ملی بھگت سے تجاوزات کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ نے بھی روٹ کی خلاف ورزیاں شروع کردی، صدر کو پارکنگ فری بنانے کی منصوبہ بندی ناکام ہونے لگی۔

صدر پارکنگ پلازہ میں گاڑیاں کھڑی کرنے کے بجائے بدستور صدر کی سڑکوں پر گاڑیاں اور موٹرسائکلیں پارک کی جانے کی وجہ سے ٹریفک جام رہنے لگا، تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے گزشتہ ہفتے صدر میں بڑے پیمانے انسداد تجاوزات کی کارروائی کی گئی جس میں برسوں سے قائم ہزاروں ٹھیلے اور پتھارے ہٹادیے گئے، 8اپریل کو محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن اور ٹریفک پولیس کے اشتراک سے پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ پر عمل کیا گیا تاہم ایک ہفتہ بھی نہ گزرا تھا کہ صدر کی سڑکوں پر تجاوزات دوبارہ قائم ہوگئیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت کا سلسلہ بھی دوبارہ شروع ہوگیا جس کے باعث انتظامیہ کی جانب سے صدر میں ٹریفک کی روانی کا منصوبہ غیر موثر ہوگیا۔

پبلک ٹرانسپورٹ روٹ نمبر17-H، 17-J، 17-K، 61-A کے ڈرائیور ری روٹنگ کے بعد مبارک شہید روڈ پر گاڑیاں چلانے کے بجائے صدر کی اہم شاہراہوں میرکرم علی تالپور روڈ، شاہراہ عراق ، اقبال شہید روڈ، سرور شہید روڈ اور ڈاکٹر دائود پوتہ روڈ پر غیر قانونی طریقے سے گاڑیاں چلارہے ہیں ، بس روٹ نمبر9-C ترمیم شدہ روٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقبال شہید روڈ اور مبارک شہید روڈ سے گزر رہی ہے، بس روٹ نمبر D-13 اور 16روٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبارک شہید روڈ، مینزفیلڈ روڈ اور شاہراہ عراق میں داخل ہورہی ہے،C-1 مبارک شہید روڈ، میرکرم علی تالپور روڈ اور رفیقی شہید روڈ پر بدستور رواں دواں ہے، روٹ نمبر D کے ڈرائیور مبارک شہید روڈ اور مینزفیلڈ روڈ میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہورہے ہیں۔

پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور ترمیم شدہ روٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صدر میں داخل ہوکر جگہ جگہ گاڑیاں کھڑی کرکے ٹریفک جام کا سبب بن رہے ہیں، ٹریفک پولیس اہلکار پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیوروں کو صدر میں غیرقانونی روٹ پر بسیں چلانے سے روکتے ہوئے نظر آئے تاہم دن کے مختلف اوقات میں ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے یہ گاڑیاں نئے ترمیم شدہ روٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صدر کی سڑکوں گزررہی ہیں، دوسری جانب صدر کی اہم شاہراہوں پر دوبارہ تجاوزات کے قیام کا کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے صدر کے دکانداروں نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ انسداد تجاوزات کی مشق ماضی میں بھی کئی بار کی گئی لیکن رشوت خور افسران اور انتظامیہ کی وجہ سے غیر موثر ثابت ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ پتھاریداروں کا نیٹ ورک بہت مضبوط ہے جیسے توڑنا آسان نہیں، ٹریفک پولیس، پریڈی پولیس، بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے محکمہ لینڈ کے افسران کو رشوت دے کر یہ پتھارے دوبارہ قائم کرلیے جاتے ہیں، پریڈی اسٹریٹ اور دیگر اہم شاہراہوں کا بڑا حصہ تجاوزات سے پاک ہے تاہم وہاں پارکنگ کا سلسلہ قائم ہے اور ٹریفک پولیس کی غفلت سے شہری اور دوکاندار اپنی گاڑیاں صدر پارکنگ پلازہ میں کھڑی کرنے کے بجائے سڑکوں پر ہی کھڑی کررہے ہیں جس سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل نہیں ہورہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔