- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
امریکا نے افغان طالبان سے مذاکرات کی بحالی کیلیے پاکستان سے مدد مانگ لی
اسلام آ باد: پاکستان اورافغانستان کیلیے امریکا کے خصوصی نمائندے جیمز ڈوبنز نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزاوروزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔
جس میں خطے کی مجموعی صورتحال زیر بحث آئی،مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تمام شعبوں میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی صورتحال خاص طور پر افغانستان کے حوالے سے مشاورت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں آزادانہ انتخابات اور پرامن اقتدار کی منتقلی کا حامی ہے ، خطے میں امن اور معاشی استحکام کیلیے افغانستان میں امن ضروری ہے۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات میں جیمز ڈوبنز نے خطے میں امن اور استحکام کیلیے پاکستان کے اتحادی کی حیثیت سے کردار کو سراہا۔
انھوں نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ امریکا نواز شریف حکومت کوامن کے قیام کے سلسلے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر سمجھتا ہے اور پاکستان کیساتھ طویل المدت اور کثیر الجہتی تعلقات کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی افغانستان سے امریکی فورس کے انخلا کے بعد کی صورتحال میں اہمیت بڑھ جائے گی۔ چوہدری نثار نے تعلقات میں شفافیت اور کشادگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے کردار کی حقیقی و دیانتدارانہ جائزے اور تحسین کا مطالبہ کیا جس کے بغیر کبھی بھی تعلقات ٹھوس یا فعال نہیں ہو سکتے۔ ملاقات میں پالیسی کی سطح پراور قریبی تعلقات کے شعبوں میں روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ملاقاتوں کے موقع پر امریکی سفیر رچرڈ اولسن بھی موجود تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔