- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی20 میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
جعلی شناختی کارڈ حاصل کرنے والےغیرملکیوں کا حساس اداروں میں ملازمت حاصل کرنے کا انکشاف
اسلام آباد: خفیہ اداروں کی جانب سے 58 غیر ملکی ایسے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے کے بعد فوج سمیت دیگر حساس اداروں میں ملازمت حاصل کرچکے تھے۔
سینیٹر طلحہٰ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران انکشاف کیا گیا کہ 58 غیر ملکیوں نے پیسے دے کر قومی شناختی کارڈ حاصل کر رکھے تھے جبکہ ان غیر ملکیوں میں افغان انٹیلی جنس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے، اجلاس میں بتایا گیا کہ معاملے کی چھان بین کی جارہی ہے جبکہ نادرا کے جن اہلکاروں نے غیر ملکیوں کو پیسے دے کر شناختی کارڈ جاری کئے ان کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔
قائمہ کمیٹی کے چیرمین سینیٹرطلحہٰ محمود کا کہنا تھا کہ نادرا کے اہلکاروں نے چند ٹکوں کی خاطر غیر ملکیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرکے ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے اور ایسے افراد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں جبکہ خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق ایک غیر ملکی پاکستانی فوج میں کمانڈو کی حیثیت سے بھی کام کرچکا ہے۔ انہوں نے نادرا کے حکام سے استفسار کیا کہ ایسے اہلکاروں سے متعلق خفیہ ادارے نے رپورٹ بھی دی تھی اس پر کیا کارروائی کی گئی ہے جس پر نادرا کے قائم مقام چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں تحقیقات کی جاری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔