- اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
- بجلی صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آئی سی سی نے بھارت کو پہلے ہی سیمی فائنل سلاٹ الاٹ کردی
- اسپتال مالک کے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 سابق سرکاری ملازم گرفتار
- عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیش
- لکی مروت؛ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار
- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
- اینٹوں اور سمنٹ کا ماحول دوست متبادل
- انڈونیشیا میں 3 ٹانگوں والے جڑواں بچوں کی پیدائش
- دار چینی، فلو سے لیکر کینسر تک متعدد بیماریوں میں مفید
- اقوام متحدہ کی قرارداد مسترد کرتےہیں، دہشتگرد ریاست قائم نہیں ہونے دیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
لاہور کا سکھ نوجوان سفید پوش خاندانوں کیلیے راشن اور روزگار کا انتظام کرنے لگا
لاہور: لاہور میں مقیم سکھ شہری جہاں ہرسال رمضان المبارک میں افطاری اور لنگر کا اہتمام کرتے ہیں وہیں ایک سکھ نوجوان ایسا بھی ہے جو اس ماہ مقدس میں درجنوں سفید پوش غریب خاندانوں کے لیے راشن اور روزگار کا اہتمام کررہا ہے۔
سردار جتیندر سنگھ پیشے کے لحاظ سے حکیم ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ سماجی خدمت کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے سردار جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وہ پہلے پشاور میں رہتے تھے لیکن اب مستقل طور پر لاہور میں مقیم ہیں۔ انسانی خدمت کا جو سلسلہ انہوں نے پشاور میں شروع کیا تھا وہ لاہور میں بھی برقرار ہے۔
سردار جتیندرسنگھ کہتے ہیں وہ رمضان المبارک میں روزانہ چارسے پانچ خاندانوں کے لیے راشن خریدتے ہیں اور وہ راشن رات کے اندھیرے میں ان خاندانواں کے گھر کی دہلیز پر رکھ آتے ہیں تاکہ ان کی سفید پوشی قائم رہے۔
سردار جتیندر سنگھ کے مطابق وہ ابتک ہزاروں خاندانوں میں راشن تقسیم کرچکے ہیں،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راشن کے علاوہ وہ ان خاندانوں کے لیے مستقل روزگار کا بندوبست کرتے ہیں تاکہ وہ لوگ کسی کے محتاط نہ رہیں، کسی کو کریانہ کی دکان بنا دیتے ہیں تو کسی کو سلائی مشین فراہم کرتے ہیں۔ کئی خواتین ایسی ہیں جن کو گھر پر ہی کپڑے کا کاروبار کروا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ کام کسی مذہب اور فرقے کی تقسیم کے بغیر کرتے ہیں، ان سمیت ہر سکھ جو کوئی کاروبارکرتا ہے یا نوکری پیشہ ہے وہ اپنی آمدن کا دسواں حصہ ہرماہ الگ کرتا ہے۔ اس فنڈ سے وہ غریب اور مستحق افراد کی مدد کرتے ہیں اور وہ کام انسانیت کے ناطے کرتے ہیں کیونکہ انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے۔
لٹن روڈ لاہور کی رہائشی ایک خاتون ذکیہ بی بی نے بتایا ان کے شوہر کافی عرصہ سے فالج کی وجہ سے بستر پر ہیں، سردار جتیندر سنگھ نہ صرف ان کے شوہر کا مفت علاج کررہے ہیں بلکہ رمضان المبارک میں ان کی فیملی کے لیے راشن کا بھی انتظام کیا ہے۔ وہ خود راشن ان کے گھر کے دروازے پر چھوڑ کر آئے تھے۔
ایک اوربزرگ محمد اشرف نے بتایا کہ سردار جی نے انہیں چھوٹی سی دکان بنا کر دی تھی، اللہ کا شکر ہے آج وہ اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے جو کام حکومت کو کرنا چاہیے وہ جتیندر سنگھ جیسے لوگ کررہے ہیں ، حکومت کا یہ حال ہے کہ آٹے کا ایک تھیلا دیتے ہوئے بھی تصویر بناتے ہیں لیکن انہوں نے کسی کی وڈیوبنائی نہ تصویربس خاموشی سے مددکردیتے ہیں۔
جتیندر سنگھ کی طرح سردار درشن سنگھ بھی لاہور کی لبرٹی مارکیٹ میں روزانہ سینکڑوں افراد کے لیے افطاری اورلنگر کا انتظام کرتے ہیں۔
سردار درشن سنگھ کا کہنا ہے یہ دستر خوان صرف مسلمان روزہ داروں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جسے بھوک لگی ہو،اس دستر خوان پر مزدور، بیروزگار، غیرمسلم سب ہی بیٹھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔