- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
لاہور کا سکھ نوجوان سفید پوش خاندانوں کیلیے راشن اور روزگار کا انتظام کرنے لگا
لاہور: لاہور میں مقیم سکھ شہری جہاں ہرسال رمضان المبارک میں افطاری اور لنگر کا اہتمام کرتے ہیں وہیں ایک سکھ نوجوان ایسا بھی ہے جو اس ماہ مقدس میں درجنوں سفید پوش غریب خاندانوں کے لیے راشن اور روزگار کا اہتمام کررہا ہے۔
سردار جتیندر سنگھ پیشے کے لحاظ سے حکیم ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ سماجی خدمت کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے سردار جتیندر سنگھ نے بتایا کہ وہ پہلے پشاور میں رہتے تھے لیکن اب مستقل طور پر لاہور میں مقیم ہیں۔ انسانی خدمت کا جو سلسلہ انہوں نے پشاور میں شروع کیا تھا وہ لاہور میں بھی برقرار ہے۔
سردار جتیندرسنگھ کہتے ہیں وہ رمضان المبارک میں روزانہ چارسے پانچ خاندانوں کے لیے راشن خریدتے ہیں اور وہ راشن رات کے اندھیرے میں ان خاندانواں کے گھر کی دہلیز پر رکھ آتے ہیں تاکہ ان کی سفید پوشی قائم رہے۔
سردار جتیندر سنگھ کے مطابق وہ ابتک ہزاروں خاندانوں میں راشن تقسیم کرچکے ہیں،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راشن کے علاوہ وہ ان خاندانوں کے لیے مستقل روزگار کا بندوبست کرتے ہیں تاکہ وہ لوگ کسی کے محتاط نہ رہیں، کسی کو کریانہ کی دکان بنا دیتے ہیں تو کسی کو سلائی مشین فراہم کرتے ہیں۔ کئی خواتین ایسی ہیں جن کو گھر پر ہی کپڑے کا کاروبار کروا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ کام کسی مذہب اور فرقے کی تقسیم کے بغیر کرتے ہیں، ان سمیت ہر سکھ جو کوئی کاروبارکرتا ہے یا نوکری پیشہ ہے وہ اپنی آمدن کا دسواں حصہ ہرماہ الگ کرتا ہے۔ اس فنڈ سے وہ غریب اور مستحق افراد کی مدد کرتے ہیں اور وہ کام انسانیت کے ناطے کرتے ہیں کیونکہ انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے۔
لٹن روڈ لاہور کی رہائشی ایک خاتون ذکیہ بی بی نے بتایا ان کے شوہر کافی عرصہ سے فالج کی وجہ سے بستر پر ہیں، سردار جتیندر سنگھ نہ صرف ان کے شوہر کا مفت علاج کررہے ہیں بلکہ رمضان المبارک میں ان کی فیملی کے لیے راشن کا بھی انتظام کیا ہے۔ وہ خود راشن ان کے گھر کے دروازے پر چھوڑ کر آئے تھے۔
ایک اوربزرگ محمد اشرف نے بتایا کہ سردار جی نے انہیں چھوٹی سی دکان بنا کر دی تھی، اللہ کا شکر ہے آج وہ اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے جو کام حکومت کو کرنا چاہیے وہ جتیندر سنگھ جیسے لوگ کررہے ہیں ، حکومت کا یہ حال ہے کہ آٹے کا ایک تھیلا دیتے ہوئے بھی تصویر بناتے ہیں لیکن انہوں نے کسی کی وڈیوبنائی نہ تصویربس خاموشی سے مددکردیتے ہیں۔
جتیندر سنگھ کی طرح سردار درشن سنگھ بھی لاہور کی لبرٹی مارکیٹ میں روزانہ سینکڑوں افراد کے لیے افطاری اورلنگر کا انتظام کرتے ہیں۔
سردار درشن سنگھ کا کہنا ہے یہ دستر خوان صرف مسلمان روزہ داروں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جسے بھوک لگی ہو،اس دستر خوان پر مزدور، بیروزگار، غیرمسلم سب ہی بیٹھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔