- علامہ راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
- بابراعظم کو کپتانی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، یونس خان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’قاتلانہ‘ کے حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہ رہے شخص کو اپنے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- حکومت مخالف تحریک کیلئےاسد قیصر اور فضل الرحمان میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف
- سنگاپور ایئرلائن طیارے میں شدید جھٹکوں سے1 مسافر ہلاک اور 30 زخمی
- دہری شہریت والے ججز پر پابندی کیلئے بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
پشاور: ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے بجلی کاٹنے سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے کہ بجلی چوری عام صارف نہیں کر رہا اور جو لوگ کر رہے ہیں ان پر آپ ہاتھ نہیں ڈالتے، بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے اور تکلیف عوام کو دے رہے ہیں۔
متنی کے علاقے کی بجلی کاٹنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران ۔ وکیل درخواست گزار عدنان خان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک سال سے بجلی کاٹ دی ہے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وکیل پیسکو نے کہا کہ لوگ بل نہیں دیتے اس وجہ سے بجلی کاٹ دی ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ کو لوگوں کی تکلیف کا احساس کرنا چاہیے، بجلی نہیں ہوگی تو بہت سے مسائل ہوتے ہیں، بجلی چوری میں آپ کے ڈیپارٹمنٹ کے لوگ ملوث ہے کیا آپ کو پتہ نہیں ہے؟ ادارے والے کام نہیں کرتے اس وجہ سے نقصان بھی ہو رہا ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ تھوڑا سا احساس کریں تو پھر کچھ ٹھیک ہوسکتا ہے، جو لوگ بل نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کریں لیکن جو بل دے رہے ہیں ان کو تو بجلی دیں، جو لوگ بل دیتے ہیں ان کو آپ کس بات کی سزا دے رہے ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ جب آپ بجلی دیں گے تو لوگ بل جمع کریں گے، جب آپ بجلی نہیں دے دیں گے تو لوگ بل کہا سے دیں گے۔
درخواست گزار صارف نے کہا کہ ایک سال سے ہمارے علاقے کی بجلی منقطع ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات ہے، خودکشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
عدالت نے پیسکو سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کہا کہ آپ رپورٹ جمع کرایں آئندہ سماعت پر ہم اس کیس کا فیصلہ کریں گے۔ سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔