- سپریم کورٹ: فیصل واوڈا توہین عدالت کیس سماعت کے لیے مقرر
- آئی ایم ایف نے نئے معاہدے کیلیے تجاویز کا مسودہ پاکستان کے حوالے کردیا
- نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
- پشاور میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ دو دہشت گرد ہلاک اور دو زخمی
- چینی انجینئرز پر حملہ: داخلہ اور خارجہ کے افسران کابل پہنچ چکے، اسحاق ڈار
- مسلسل شکستیں! سابق کپتان نے بھی بابراعظم کو مشورہ دیدیا
- کراچی؛ حساس ادارے کے اہلکار کے قتل کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت، 2 کو عمر قید
- آٹو سیکٹر پاکستان میں مقامی سطح پر گاڑیاں تیاری کرے، وزیراعظم
- وزیراعظم 4 جون سے چین کا سرکاری دورہ کریں گے
- ٹی20 ورلڈکپ اسکواڈ میں اعظم کی شمولیت، کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے
- آئندہ مالی سال کی بجٹ سازی کے لیے ڈالر کی قیمت کا تعین کر دیا گیا
- اسرائیل کی وحشیانہ بمباری بند ہونے تک کسی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے؛ حماس
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ
- کراچی؛ کار سوار شہری نے موٹر سائیکل سوار کو ڈاکو سمجھ کر گولی مار دی
- توقع ہے امریکی حکام پاکستانی کھلاڑیوں، شہریوں کو سیکورٹی فراہم کریں گے، دفترخارجہ
- وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 2709ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
- بابر رضوان کی جوڑی نے کوہلی، گیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
- لاہور ہائیکورٹ کا تشدد، اموات، عصمت دری کے مقدمات ایف آئی اے کو منتقل کرنیکا حکم
- 2 جون سے کراچی میں گرمی کی شدت کم ہونے کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل قومی ٹیم کیلئے بڑا دھچکا
ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
اسلام آباد: سینئر صحافی حامد میر نے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں حامد میر کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ارشد شریف قتل کی شفاف تحقیقات کےلیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے اور قتل کی تحقیقات کے لیے قائم شدہ جے آئی ٹی کو معاملے سے متعلق حقائق، ڈیٹا و رپورٹس عدالت میں جمع کرانے کا حکم دے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت درخواست گزار کو جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کی تشکیل میں معاونت کی اجازت دے۔
عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں صدر پاکستان، سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔