- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
- جُھنڈ میں آزادانہ اڑنے والی روبوٹک مکھیاں
- محکمہ انسداد دہشتگردی کی بڑی کارروائی، دو اہم دہشتگرد ہلاک
- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
حکومت نے 30 نومبر کے جلسے میں رکاوٹ ڈالی تو اگلے ہفتے کی کال دے سکتے ہیں، عمران خان
اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم 105 دن سے پرامن دھرنا دے رہے ہیں لیکن اگر 30 نومبر كو حكومت نے تشدد كا راستہ اختیار کرنے كی كوشش كی تو بات انتشار كی طرف جائے گی۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں جب سیاست میں آیا تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مجھے اپنے ساتھ ملانا چاہتی تھیں لیكن چونكہ دونوں سیاسی جماعتوں میں كرپٹ لوگ ہیں اس لئے میں ان میں شامل نہیں ہوا، اب جب میں دونوں جماعتوں کو کرپٹ کہتا ہوں تو یہ لوگ كہتے ہیں كہ عمران خان گالیاں دیتا ہے، میں نے آج تک انہیں گالیاں نہیں دی بلکہ ان كی كرپشن بے نقاب كی ہے اور آئندہ بھی كروں گا۔ انہوں نے كہا كہ ظلم اور ناانصافی كا مقابلہ كرے بغیر ہمیں اپنے حقوق نہیں ملیں گے، سچ بولنا مشكل ہے لیكن سچ انسان كو طاقتور بنا دیتا ہے، بڑا انسان بننے كے لئے انصاف كرنے كی طاقت ہونی چاہئے جو نواز شریف اور آصف علی زرداری میں نہیں ہے، خودغرض شخص نواز شریف اور آصف زرداری تو بن سكتا ہے لیكن بڑا آدمی نہیں بن سكتا۔
عمران خان نے کہا کہ امریكا پاکستان کی حدود میں حملے كرتا ہے تو حكمران ماسوائے مذمت كے كچھ بھی نہیں كرتے کیونکہ انہوں نے بھیک اور قرضون كے لئے ڈرون حملوں كی اجازت دے ركھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم 105 دن سے پرامن انداز میں دھرنا دے رہے ہیں اگر 30 نومبر كو حكومت نے تشدد کا راستہ اختیار كرنے كی كوشش كی تو بات انتشار كی طرف جائے گی، حكومت لاكھ كوشش كرلے اور کنٹینر لگالے لیکن سونامی كا رخ تبدیل نہیں كرسكتی، 30 نومبر كو ركاوٹیں ڈالی گئیں تو ہم اگلے ہفتے كی كال دے سكتے ہیں، حكومت جان لے كہ عوام اب جاگ چكی ہے اور ہم جب بھی كال دیں گے عوام باہر نكل آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔