- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
حصص مارکیٹ میں زبردست تیزی، 480 پوائنٹس کا اضافہ
کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں مزید کمی کے عندیے اور کے اے ایس بی بینک کا معاملہ 6 ماہ میں نمٹانے کی خبرنے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیوں پرانتہائی مثبت اثرات مرتب کیے جہاں پیر کو اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی31100، 31200، 31300 اور31400 کی 4 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے باعث 52 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب 12 ارب 50 کروڑ49 لاکھ 21 ہزار 500 روپے کا اضافہ ہوا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پرحصص کی تجارت میں بہتری کے اثرات بھی مقامی مارکیٹ پر مرتب ہوئے اور سرمایہ کاروں کی جانب سے آئل اینڈ ٹیکسٹائل سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر2.50 پوائنٹس کی معمولی مندی بھی ہوئی لیکن گورنر اسٹیٹ بینک کے مثبت بیان نے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند کر دیے جنہوں نے تیز رفتاری کے ساتھ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی اور مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن ہوا جس سے ایک موقع پر590 پوائنٹس کی ریکارڈ تیزی سے انڈیکس کی 31600 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہو گئی تھی لیکن بعد ازاں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی شرح میں قدرے کمی ہوئی۔
کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اورانفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ27 لاکھ 46 ہزار377 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے36 لاکھ 92 ہزار 435 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے67 لاکھ 77 ہزار 310 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 12 لاکھ 6 ہزار112 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے10 لاکھ 75 ہزار410 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس480.47 پوائنٹس کے اضافے سے 31491.62 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 402.22 پوائنٹس کے اضافے سے 20439.75 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 787.99 پوائنٹس کے اضافے سے 50583.58 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 28.43 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ 16 لاکھ 95 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 353 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 183 کے بھاؤ میں اضافہ، 150 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔