- قومی اسمبلی: طارق بشیر اور زرتاج گل میں تلخ کلامی، ایوان میں ہنگامہ
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
- موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات: تیسرے سال بھی آم کی پیداوار میں نمایاں کمی
- روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئے
- ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بیان؛ سعید انور تنقید کی زد میں
- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
دہشت گردوں کو کہیں بھی دوبارہ منظم نہیں ہونے دیں گے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف
روم: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو کہیں بھی دوبارہ منظم ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل راحیل شریف کا اٹلی میں سینٹر آف انٹر نیشنل اسٹڈی روم میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا جس کے حوصلہ افزاء نتائج ملے ہیں، دہشت گردوں کو کہیں بھی دوبارہ منظم نہیں ہونے دیا جائے گا، پاکستان بیرون دنیا میں بھی امن کو یقینی بنائے گا۔
جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں رہ سکتے، دونوں ممالک کا امن و استحکام ایک دوسرے سے منسلک ہے، پاکستان اور افغانستان کی منزل ایک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا اور پڑوسی ملک میں امن کے لئے پر امید ہیں۔ عالمی برادری بھی افغان امن عمل میں پاکستانی کردار کو سراہتی ہے جب کہ پائیدار امن کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔