- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
قومی کھیل سے کھلواڑ؛ پی ایچ ایف انتظامیہ مجرم قرار
لاہور / اسلام آباد: حکومتی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پی ایچ ایف انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی، عہدیداروں، ٹیم مینجمنٹ اورآفیشلزکو برطرف کرکے پی ایچ ایف میں نیا سیٹ اپ لانے کی تجویز دے دی ۔
ورلڈ ہاکی لیگ میں پے درپے شکستوں کے باعث ایونٹ میں قومی ہاکی ٹیم آٹھویں پوزیشن پر رہی جبکہ اسے ریو اولمپکس 2016 میں رسائی کیلیے کم سے کم پانچویں نمبر پر آنے کی ضرورت تھی۔
بدترین ناکامی کے بعد وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر 6رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس میں وفاقی سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ امور اعجازچوہدری،کرنل مدثر، سابق اولمپئن شہباز احمد سینئر،خواجہ جنید، پاکستان اسپورٹس بورڈکے ڈائریکٹرجنرل اخترنواز، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری خالد محمود اورمحمداعظم ڈارشامل تھے۔ کمیٹی کے اراکین نے کوچ شہناز شیخ، کپتان محمد عمران، پی ایچ ایف کے صدر اختررسول، سیکریٹری رانا مجاہد سمیت کئی عہدیداروں سے بات چیت کے بعد اپنی حتمی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے حالات واقعات کا جائزہ لینے کے بعد پی ایچ ایف انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اولمپک کوالیفائرز کا درجہ رکھنے والی ایونٹ کیلیے فیڈریشن کی جانب سے کوئی مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی گئی۔
انتہائی اہمیت کے حامل مقابلوں کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا،ورلڈ لیگ کی تیاریوں کے عمل میں بھی کئی خامیاں موجود تھیں، تربیتی کیمپ کا انعقاد تاخیر سے ہوا، اس میں بھی مسائل درپیش رہے اور مناسب تیاری نہیں کروائی گئی، رہی سہی کسر ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل نے پوری کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بہتری کیلیے ہاکی کے معاملات کو شفاف انداز میں چلانے کی ضرورت ہے، ماہرین کی مدد سے 10سالہ پلان تیار کرواکے اس پر کام کیا جائے۔
قومی کھیل کیلیے مناسب فنڈز اور پلیئرز کو سہولیات جلد فراہم کی جائیں، مالی مسائل حل کرنے کیلیے نجی شعبے کی مدد حاصل کرنے کیلیے حکمت عملی تیار کی جائے، ہاکی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلیے کارپوریٹ سیکٹر کی زیادہ سے زیادہ خدمات حاصل کی جائیں۔ ان تجاویز میں تمام عہدیداروں کی برطرفی کے بعد نیا سیٹ اپ تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے ایک سینئر رکن نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیداروں، کوچ ، کپتان کو از خود مستعفی ہوجانا چاہیے تھا ، ہرکام حکومت نے کرنا ہے توفیڈریشن کا کیا کام ہے انٹر نیشنل ایونٹ میں ناکامی کی تمام ترذمہ داری پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدے داروں کوچ اورکپتان پر عائد ہوتی ہے، یہ امر باعث شرم ہے کہ انٹر نیشنل سرکٹ میں ہماری ٹیم کہیں بھی دیکھائی نہیں دیتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔