- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
مواخذے کی تحریک بد نیتی پر مبنی ہے، سری لنکن چیف جسٹس
کولمبو: سری لنکا کی چیف جسٹس شیرانی بندرا نائیکے نے کہا ہے کہ مواخذے کی تحریک میں لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں،کسی مالی بے ضابطگی کا حصہ نہیں رہی،کسی کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکوں گی۔
جمعے کو ایک بیان میںملکی پارلیمنٹ میں اپنے خلاف مواخذے کی تحریک میں لگائے گئے الزامات ردکر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ عہدہ نہیں چھوڑوں گی اور اپنی بے گناہی کا دفاع کروںگی۔ دارالحکومت کولمبو میں بندرا نائیکے کا یہ بیان انھیں قانونی مدد فراہم کرنے والے ادارے نیلاکندن اینڈ نیلاکندن نے ذرائع ابلاغ کو بھیجا جس میں کہا گیا ہے ہماری مؤکلہ نے الزامات پوری طرح رد کردیے ہیں اور وہ انھیں آسانی سے غلط ثابت کر سکتی ہیں۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ وہ گھٹنے نہیں ٹیکیں گی۔
ان کے قانونی مشاورتی ادارے نے دو صفحات پر مشتمل اپنے بیان میں مزید کہاکہ ہماری مؤکلہ ہمیشہ کی طرح بغیر کسی خوف اور حمایت کے اپنے فرائض انجام دیتی رہیں گی،اور وہ ایسا قانون کے مطابق، آزادانہ، شفاف طریقے سے اور بلاخوف و خطر کریں گی۔چیف جسٹس کے مواخذے کا، عمل سپریم کورٹ کی جانب سے کیے جانے والے گزشتہ ماہ کے ایک فیصلے کے بعد شروع ہوا ہے جس کے تحت اقتصادی ترقی کے وزیر اور راجاپاکسے کے چھوٹے بھائی کے اختیارات بڑھانے کے لیے پیش کیے گئے بل کو مؤثر طور پر ناکام بنا دیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔