مواخذے کی تحریک بد نیتی پر مبنی ہے، سری لنکن چیف جسٹس

آئی این پی  ہفتہ 10 نومبر 2012
 کسی مالی بے ضابطگی کا حصہ نہیں رہی، عہدہ نہیں چھوڑوں گی،شیرانی بندرا نائیکے فوٹو فائل

کسی مالی بے ضابطگی کا حصہ نہیں رہی، عہدہ نہیں چھوڑوں گی،شیرانی بندرا نائیکے فوٹو فائل

کولمبو: سری لنکا کی چیف جسٹس شیرانی بندرا نائیکے نے کہا ہے کہ مواخذے کی تحریک میں لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں،کسی مالی بے ضابطگی کا حصہ نہیں رہی،کسی کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکوں گی۔

جمعے کو ایک بیان میںملکی پارلیمنٹ میں اپنے خلاف مواخذے کی تحریک میں لگائے گئے الزامات ردکر تے ہوئے انھوں نے کہا کہ عہدہ نہیں چھوڑوں گی اور اپنی بے گناہی کا دفاع کروںگی۔ دارالحکومت کولمبو میں بندرا نائیکے کا یہ بیان انھیں قانونی مدد فراہم کرنے والے ادارے نیلاکندن اینڈ نیلاکندن نے ذرائع ابلاغ کو بھیجا جس میں کہا گیا ہے ہماری مؤکلہ نے الزامات پوری طرح رد کردیے ہیں اور وہ انھیں آسانی سے غلط ثابت کر سکتی ہیں۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ وہ گھٹنے نہیں ٹیکیں گی۔

ان کے قانونی مشاورتی ادارے نے دو صفحات پر مشتمل اپنے بیان میں مزید کہاکہ ہماری مؤکلہ ہمیشہ کی طرح بغیر کسی خوف اور حمایت کے اپنے فرائض انجام دیتی رہیں گی،اور وہ ایسا قانون کے مطابق، آزادانہ، شفاف طریقے سے اور بلاخوف و خطر کریں گی۔چیف جسٹس کے مواخذے کا، عمل سپریم کورٹ کی جانب سے کیے جانے والے گزشتہ ماہ کے ایک فیصلے کے بعد شروع ہوا ہے جس کے تحت اقتصادی ترقی کے وزیر اور راجاپاکسے کے چھوٹے بھائی کے اختیارات بڑھانے کے لیے پیش کیے گئے بل کو مؤثر طور پر ناکام بنا دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔