- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کی انگلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- کراچی: بجلی کی عدم فراہمی پر لیاری اور شاہ فیصل کالونی میں احتجاج
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل میں 4 ہزار رنز بنانے کا اعزاز حاصل کرلیا
- اداروں کی ساکھ متاثر کرنے والی خبروں کا سدباب کرینگے، چیئرمین پی سی پی
- ججوں پر نامناسب ریمارکس؛ وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- حیدرآباد میں گیس سلینڈر دھماکے میں 30 افراد زخمی، 6 کی حالت تشویشناک
- کراچی میں گرمی کی لہر اتوار تک برقرار رہنے کا امکان
- یہ وقت ٹیم کی سپورٹ کا ہے چار ہفتے تک تنقید نہ کریں، چیئرمین پی سی بی
- خیبرپختونخوا میں پولیس افسران و اہلکاروں کے ٹک ٹاک استعمال کرنے پر پابندی عائد
- موجودہ حالات کا 1971 سے کوئی موازنہ نہیں نہ بانی پی ٹی آئی شیخ مجیب ہیں، علی محمد خان
- خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی منظوری دے دی
- اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی سماعت پیر کو ہوگی
- والی بال سیریز؛ پاکستان نے آسٹریلیا کو وائٹ واش کردیا
- خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وفاقی واجبات سے مشروط
- بیرون ملک عادل راجہ کے زیر استعمال پاکستان ایکس سروس مین کے اکاؤنٹس بلاک
- ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم، ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
- امید ہے دیگر ملک بھی آزاد فلسطینی ریاست کیلیے کاوشیں کریں گے، وزیراعظم
- موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اربن فاریسٹری کو فروغ دینا ہوگا، ماہرین
- سڑک پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن
ماہرین نے رمضان میں شوگر کے مریضوں کو 4 حصوں میں تقسیم کردیا
کراچی: ماہرین ذیابیطیس نے رمضان المبارک میں شوگرکے مریضوںکو4حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مریض جواپنی خوراک اورورزش سے شوگرکو کنٹرول کرتے ہیں روزہ رکھ سکتے ہیں تاہم انھیں اپنے معالج سے ادویات کی مقدارکاازسرنوتعین کرانا ہوگا۔
رمضان میں سحری کے وقت ادویات کم اور افطار کے بعد دواؤںکی مقدارزیادہ لینی ہوتی ہے، عارضہ قلب اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا مریض اپنے معالج سے مشورے کے بعد روزہ رکھیں جبکہ ہائی بلڈ پریشر اور عارضہ قلب والے مریض افطار میں تلی ہوئی اشیا سے اجتناب کریں،ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر آف میڈیسن اور نیشنل ڈائیبیٹک انسٹیٹیوٹ کے سربراہ پروفیسر زمان شیخ نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شوگر ٹائپ ٹو کے وہ مریض جو 24 گھنٹے میں ایک بار انسولین لیتے ہیں اور ادویات کا استعمال کرتے ہیں وہ مریض روزہ رکھ سکتے ہیں مگر انھیں انسولین افطار کے بعد لینا ہوگی،
شوگر کے مریض سحری میں انسولین نہیں لگاسکتے،انھوں نے کہاکہ شوگر کے وہ مریض جو24 گھنٹے میں 2بارانسولین لیتے ہیں ان کا روزہ رکھنا بہتر نہیں اور اگرکوئی مریض روزہ رکھنا چاہے تواپنے معالج کے مشورے سے افطار کے بعدانسولین کازیادہ ڈوزلینا ہوگا جبکہ سحری میں انسولین کی مقدارکو کم کرنا ہوگا، شوگرکے مرض میں مبتلا وہ خواتین جو حمل سے ہو انھیں روزہ نہیں رکھنا چاہیے جبکہ ڈائیلسس ،گردوں اور جگر کے امراض میں مبتلا افرادروزہ نہیں رکھ سکتے،
روزے کی حالت میں خون میں شوگر کی سطح 60 سے کم ہونے پر روزہ توڑسکتے ہیں کیونکہ شوگر کے مریضوں کے جسم میں خون میں شوگرکی مقدار کم ہو جاتی ہے جس سے مریض ہائیپو میں جا سکتے ہیں اس میں مریض بے ہوش ہوجاتے ہیں، پروفیسر زمان شیخ کا کہنا تھا کہ شوگرکے مریض مضان المبارک کے روزے رکھتے ہوئے مرض اورخوراک میں بداحتیاطی کی وجہ سے مرض کی پیچیدگیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔