- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
اسلام آباد ہائی کورٹ میں خلاف ضابطہ تقرریاں کالعدم قرار
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خلاف ضابطہ تقرریاں کالعدم قرار دے دیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 73ملازمین کی خلاف ضابطہ تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی، عدالت عظمٰی نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر 16مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں خلاف ضابطہ تمام تقرریاں کالعدم قرار دے دیں ہیں۔
فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے آئین اور قواعد کے خلاف تقرریاں کیں، کسی کو بھی میرٹ کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلام آباد ہائی کورٹ جان بوجھ کر منظور نظر افراد کو نوازے گی تو عدل کا ادارہ داغ دارہوگا، میرٹ کی پامالی سےعوام کاعدل کے ادارے سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
درخواست گزار کے وکیل نے سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 150 کے قریب ملازمین پر لاگو ہوگا، فیصلے کا اطلاق 2011 سے آج تک کی بھرتیوں پر ہوگا، فیصلے سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے بھائی ادریس کاسی بھی فارغ ہوں گے جو کہ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرارتعینات تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔